
حکومت نے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کیلئے طریقہ کارطے کرلیا، صوبوں میں کوٹہ تقسیم کیا جائے گا,اس بار بھی ڈیڑھ لاکھ ٹن کے قریب چینی بیرون ملک برآمد کی جائے گی، حکومتی ذرائع کے مطابق چینی کی برآمد کے لیے کوٹہ صوبوں میں تقسیم کیا جائےگا، صوبوں میں گنے کی انسٹالڈ کرشنگ کی صلاحیت کی بنیاد پر کوٹہ تقسیم ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کیلئے چینی کی برآمد کا سب سے زیادہ 61 فیصد کوٹہ مختص کیا جائے گا، سندھ 32 اور خیبر پختونخوا کیلئےشوگرایکسپورٹ کا 7 فیصد کوٹہ مختص ہوگا,شوگر ایکسپورٹ کوٹہ صوبوں کے کین کمشنرز کے ذریعے تقسیم ہوگا، چینی برآمد کیلئے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 7 روز کے اندر کوٹہ مختص کردیا جائے گا۔حکومتی ذرائع کے مطابق چینی کی برآمد کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، اسٹیٹ بینک 15 روز بعد چینی کی برآمد کی صورتحال سے ای سی سی کو آگاہ کرے گا۔
دوسری جانب ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد سے متعلق سمری پر اختلافات کی اندرونی تفصیلات سامنے آ گئی,حکومتی ذرائع کے مطابق وزارت تجارت نے سمری بھیجنے سے انکار کیا تھا جس کے نتیجے میں وزارت صنعت و پیداوار کو چینی برآمد کی سمری بھیجنی پڑی، وزارت تجارت نے چینی کی برآمد کے لیے سمری ای سی سی کو بھیجنے سے انکار کیا تھا، وزارت تجارت کے انکار کے بعد وزارت صنعت و پیداوار نے سمری ای سی سی کو بھجوائی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت کو چینی کی برآمد کے لیے سمری بھیجنے کا کہا گیا تھا، وزارت تجارت نے یہ کہہ کر انکار کیا کہ آخری بار نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے سمری بھیجی تھی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق رولز آف بزنس 1973ء اور ماضی کی روایت کے پیش نظر وزارت تجارت کو سمری بھیجنے کا کہا گیا تھا، برآمدات سے متعلقہ امور وزارت تجارت کے تحت آتے ہیں، ای سی سی نے وزارت صنعت و پیدوار کی سمری پر ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2sugarexpportfirlmula.png