چیف جسٹس کا ارشد شریف کی ملک چھوڑنے کی وجوہات پر تحقیقات کا حکم

arsha1112.jpg


چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ارشد شریف قتل کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ ارشد شریف کی موت ناصرف انسانی حقوق کا معاملہ ہے بلکہ بہیمانہ قتل تھا ان کی پاکستان سے جانے کی وجوہات پرتحقیقات کی جائیں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے صحافی ارشد شریف قتل کیس کے ازخود نوٹس کیس سماعت کی، جس سلسلے میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب، ارشد شریف قتل کی تحقیقات میں کیا پروگریس ہے؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پیشرفت رپورٹ جمع کروا دی، اسپیشل جے آئی ٹی نے 41 لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں، تحقیقات کینیا، یو اے ای اور پاکستان سمیت 3 حصوں پرمشتمل ہیں، جے آئی ٹی نے اب انکوائری کے لیے کینیا جانا ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ تحقیقات کے 3 فیز ہیں، ایک پاکستان، دوسرا دبئی اور تیسرا کینیا ہے، کیا فیز ون کی تحقیقات مکمل ہوگئی ہیں؟ عامر رحمان نے بتایا کہ فیز ون کی زیادہ تر تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں، عدالت نے پوچھا کہ کیا تحقیقات مکمل ہونے کا کوئی ٹائم فریم مقررکیا گیا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے کی ٹائم لائن دینا مشکل ہوگا، دبئی میں تحقیقات کے بعد اسپیشل جے آئی ٹی15 جنوری کو کینیا جائے گی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا امکان ہے کہ تحقیقات میں اقوام متحدہ کو شامل کیا جائے؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ضرورت پڑے گی تو یہ آپشن بھی موجود ہے،جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ تحقیقات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کررہے ہیں، عدالت جے آئی ٹی کو تحقیقات کے لیے آزادی دے رہی ہے، ارشد شریف قتل کی صاف شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ عدالت اس میں بہت سنجیدہ ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حکومت نے باہمی قانونی معاونت کا خط لکھنے میں تاخیرکی ہے، ارشد شریف کی موت ناصرف انسانی حقوق کا معاملہ ہے بلکہ بہیمانہ قتل تھا، ان کی پاکستان سے جانے کی وجوہات پرتحقیقات کی جائیں، ارشد شریف کے کچھ ڈیجیٹل آلات ہیں جو ابھی تک نہیں ملے، کیا جے آئی ٹی کو یہ پتا چلا کہ وہ آلات کدھر ہیں؟ پتا چلائیں وہ ڈیجیٹل آلات کینین پولیس،انٹیلی جنس یا ان دوبھائیوں کے پاس ہیں؟ ارشد شریف قتل جے آئی ٹی کے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔

چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ لگتا ہے حکومت نے باہمی قانونی معاونت کا خط لکھنے میں تاخیر کی، جے آئی ٹی کو 20 روزقبل اقدامات اٹھانے چاہیں تھے۔ رپورٹ میں بڑی گہری باتیں ہیں جوکھلی عدالت میں نہیں کرسکتے یہ جے آئی ٹی کیلئے ٹیسٹ کیس ہے جسٹس مظاہرنقوی نےکہاکہ عدالت تحقیقات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کررہی، صاف شفاف تحقیقات کیلئے بہت سنجیدہ ہیں۔

جسٹس اعجازالاحسن کے استفسار پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پاکستان میں تحقیقات کافیز ون مکمل ہوچکا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہرنے تحقیقات مکمل ہونے کا کوئی ٹائم فریم کا پوچھا تو اٹارنی جنرل بولے ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا۔ جے آئی ٹی پہلے دبئی پھرکینیا تحقیقات کریگی ،عدالت نے سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
SC ki ye JIT truck ki batti sabat ho gi.Ye JIT end par adhori report paish karay gi..CJ.Bandial baqi judges bohat sakht remarks dey gein..aur nikalna L bhi nahi ha.means jahan se ye case start howa tha waheen rehay ga.UN ya Interpol ko shamal karnay ka keh kar aik saal isi trah nikal dia jaya ga.Tab tak Election ho jaya gein ya Technocrats set up aa jaya ga.
Iss trah Arshad Shareef ke qatal par mitti pao plan kamiab ho jaya ga.
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Ap Arshad Shareef ke planned qatal ki time line par nazar rakhain.Kab qatal howa..kab Sou Moto lia gia..JIT kab bani?ab bhi almost aik month baad ki hearing ha...phir Feb ke baad March ki date di jaya ga..Ap khud sochay ke koi cho..tia qatal hi ho gein jo itni dair tak qatal ke saboot majood rehnay dey gein..Mera yaqeen ha ke Begunah ka khoun raya gah nahi jata.aik na aik din sab ko phansi ho gi jinho ne Arshad ko qatal kia aur jinho ne plan kia..
 

Back
Top