
پاکستان کے روز بروز بگڑتے معاشی حالات کے باعث پاکستان کا بڑا طبقہ وطن چھوڑ کر بیرون ملک جانے کو ترجیح دے رہا ہے، ملک کا ہر شہری اس کوشش میں ہے کہ کسی بھی طرح ان مسائل سے نکل کر بیرون ملک جاکر بہتر مستقبل بنایا جائے، عوام کی بڑی تعداد نے اسی تگ و دو میں لگی ہوئی ہے۔
گزشتہ 6ماہ میں ساڑھے 4 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے،حکومت پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق روزگار کے لیے 2023 کے ابتدائی 6ماہ کے دوران 4لاکھ 50 ہزار پاکستانی بیرون ملک منتقل ہوئے۔
خلیجی اخبار کی رپورٹ میں امیگریشن بیورو کی تازہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی، کم تنخواہوں اور دیگر وجوہات کی بنا پر چار لاکھ 50 ہزار پاکستانی بیرون ملک منتقل ہوئے۔
روزگار اور بہتر مستقبل کے سلسلے میں بیرون ملک منتقل ہونے والے افراد میں ڈاکٹر ، انجینئر ، بینک منیجر ،آئی ٹی کے ماہرین، سیلز مین اور عام مزدور شامل ہیں،سب سے زیادہ افراد سعودی عرب منتقل ہوئے۔
دوسرے نمبر پر متحدہ عرب امارات، تیسرے نمبر پر قطر، چوتھے نمبر پر ریاست عمان جبکہ پانچویں نمبر پر ملائیشیا رہا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ دو لاکھ پانچ ہزار سے زائد پاکستانی سعودی عرب، ایک لاکھ 21 ہزار سے زائد متحدہ عرب امارات جب کہ 35 ہزار سے زائد قطر منتقل ہوئے۔
34 ہزار سے زائد پاکستانی عمان، آٹھ ہزار کے قریب بحرین اور 16 ہزار سے زائد پاکستانی افراد روزگار کے سلسلے میں ملائشیا گئے،بیرون ممالک جانے والے پڑھے لکھے پاکستانیوں میں پانچ ہزار کے قریب انجینئر، 24 ہزار کے قریب مختلف کاروباری شعبوں کے منیجر اور دو ہزار کے قریب ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔