چنگچی میں لڑکی سے بدتمیزی کیس کا ڈراپ سین:خاتون کا ملزمان کے حق میں بیان

chingchi-harrasmeent-21.jpg


لاہور: ضلع کچہری میں چنگ چی رکشے پر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی۔متاثرہ خاتون مہوش نے عدالت میں دو ملزمان کے حق میں بیان دے دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے ملزمان کے خلاف کیس پر سماعت کی۔

خاتون کے بیان کے بعد عدالت نے ملزمان محمد عاطف اور عثمان ریاض کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے۔دونوں ملزمان کی ضمانت ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کیگئی۔

متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں بتایا کہ دونوں ملزمان میرے ملزم نہیں ہیں. تسلی کرنے کے بعد بتانا چاہتی ہوں کہ ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتی. ملزمان کی درخواست ضمانت منظور ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے.

خیال رہے کہ لاہور میں 14 اگست کی رات کی ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں چنگچی میں بیٹھی لڑکی کے ساتھ اوباش نوجوان غیراخلاقی حرکت کرکے بھاگ جاتا ہے۔جس پر سوشل میڈیا پر بہت شور مچا اور بعدازاں 2 ماہ بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جن کی خاتون کے ذریعے شناخت پریڈ بھی کرائی گئی تھی۔


خاتون کے مطابق ملزم نے شیخ زید ہسپتال سے میرا پیچھا کیا اور چنگ چی رکشہ میں ساتھ سوار ہو کر دست درازی کرکے ہراساں کیا۔ں جوڈیشل مجسٹریٹ کامران ظفر کے روبرو متاثرہ خاتون نے چار ملزمان کو شناخت کرلیا۔
 

Hussain1967

Chief Minister (5k+ posts)
Larki kay ghar walon nay sulah kar li hai. Ya tou paisay lay kar ki hai ya minnat tarlay par maan gaey hain.
 

Resilient

Minister (2k+ posts)
لڑکی کے گھر والوں پر دباؤ ڈالا گیا ہوگا ، ان لوگوں نے صلح میں عافیت سمجھی ، پولیس نے بھی شکر کیا ہوگا کہ کیس سے جان چھوٹی مگر یہ ہمارے سسٹم کی خرابی ہے حکومت نے بھی متاثرین کو بےیارومددگار ملزمان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہوگا وہ کیا کرتے؟؟
 

JusticeLover

Minister (2k+ posts)
بےشک لڑکی کاروایی نہ کرے ریاست تو اوباش اور ٓاوارہ کو بےحیایی پھلانے پر سزا دے۔

واقعہ تو ثابت ھے ویڈیو سے لڑکی کی گواھی کی ضرورت ھی نھیں۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
لڑکی بقول کچھ لوگوں کے یہ لڑکی اگر خود کسی اور بازار سے اور پیشہ ور اور دھندے والی ہے یا خود اس لڑکے سے ناجائز تعلقات ہیں اس لڑکی کے ان لڑکوں سے لیکن یہاں سر عام جرم کیا گیا ہے عورتوں کی تزلیل کی گئی ہے پبلک کے جزبات مجروح کئے گئے ہیں اس واقعے پر لڑکوں کو چھوڑنے سے شریف لڑکیوں پر بھی یہ سلسلہ شروع ہو جائے گا کہ ایسا کرو بزدار نامی گدھے کی پولیس نے چھوڑ دینا ہے اس لئے اگر پنجاب کا گدھا نا اہل وزیر اعلئی کی نا اہل پولیس اس کو سزا نہیں دی سکتی تو کے پی کی پولیس یا کسی اور صوبے کی حکو مت کو اس لڑکے کو سزا دیکر ان سلسلے وار معاملات کو کم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ گدھا تو صرف اپنی اور اپنے پھوپھڑ سمیت مانیکوں کی پسماندگی دور کرنے میں مصروف ہے
 

maraheel

Politcal Worker (100+ posts)
in cases main mulzim or malzoom kay bayanat kafi nahi honay chahiya .. Govt yah Awami presentation bhi honi chahiya ... is kisam kay ammal say masray main bigar ho raha hay .. kasay yah dono party ek dosray say jan chora sakti hain ... kanon to waqai andha hay ... pata nahi kiya pressure hoga larki walo par ... yah koe bhi wajah ho ... lakin saza zaroor honi chahiya takay asay waqiyat rokain
 

Lefty

Minister (2k+ posts)
بےشک لڑکی کاروایی نہ کرے ریاست تو اوباش اور ٓاوارہ کو بےحیایی پھلانے پر سزا دے۔

واقعہ تو ثابت ھے ویڈیو سے لڑکی کی گواھی کی ضرورت ھی نھیں۔
agreed with you
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
chingchi-harrasmeent-21.jpg


لاہور: ضلع کچہری میں چنگ چی رکشے پر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی۔متاثرہ خاتون مہوش نے عدالت میں دو ملزمان کے حق میں بیان دے دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے ملزمان کے خلاف کیس پر سماعت کی۔

خاتون کے بیان کے بعد عدالت نے ملزمان محمد عاطف اور عثمان ریاض کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے۔دونوں ملزمان کی ضمانت ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کیگئی۔

متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں بتایا کہ دونوں ملزمان میرے ملزم نہیں ہیں. تسلی کرنے کے بعد بتانا چاہتی ہوں کہ ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتی. ملزمان کی درخواست ضمانت منظور ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے.

خیال رہے کہ لاہور میں 14 اگست کی رات کی ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں چنگچی میں بیٹھی لڑکی کے ساتھ اوباش نوجوان غیراخلاقی حرکت کرکے بھاگ جاتا ہے۔جس پر سوشل میڈیا پر بہت شور مچا اور بعدازاں 2 ماہ بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جن کی خاتون کے ذریعے شناخت پریڈ بھی کرائی گئی تھی۔


خاتون کے مطابق ملزم نے شیخ زید ہسپتال سے میرا پیچھا کیا اور چنگ چی رکشہ میں ساتھ سوار ہو کر دست درازی کرکے ہراساں کیا۔ں جوڈیشل مجسٹریٹ کامران ظفر کے روبرو متاثرہ خاتون نے چار ملزمان کو شناخت کرلیا۔
آپ سب لوگ جزباتی ہو رہے ہیں، خبر کو غور سے پڑھ لیں۔
لڑکی نے ۴ ملزموں میں سے ۲ کو شناخت کیا ہے۔

اور ۲ کے بارے میں بولا کے کہ یہ مُلزم نہیں۔

اگر کوئی وڈیو یا ثبوت اس شناخت کے برعکس ہے تو مُلزم کی شناخت کی ضرورت نہیں ہونے چاہیے

ورنہ جو لوگ سرِ بازار ایسی بیہودہ حرکت کر سکتے ہیں وہ گھر پر کیسے ہراساں کر رہے ہونگے، آپ خود اندازہ لگا لیں
 

Back
Top