پی ڈی ایم اجلاس: مولانا نےپی ڈی ایم چھوڑنے کی کیوں دھمکی دی؟

andi1i1i211.jpg


وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے سے متعلق جمعہ کے روز ہونیوالے پی ڈی ایم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

نجی چینل کے ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم اجلاس میں گرماگرمی دیکھنے میں آئی اور مولانا فضل الرحمان لیگی قیادت سے ناراض نظر آئے، انہوں نے شکوہ کیا کہ اعتماد میں لئے بغیر آصف زرداری اور بلاول سے ملاقات کیوں کی؟

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے آئندہ ایسا کرنے پر پی ڈی ایم چھوڑنے کی دھمکی بھی دے ڈالی اور پی ڈی ایم اجلاس ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس سے بھی انکار کردیا۔

سماء ٹی وی کے ذرائع کے مطابق شہبازشریف اور مریم نواز مولانا فضل الرحمان کو مناتے رہے اور شہباز شریف نے معذرت کی تو مولانا مان گئے۔ مولانا نے کہا کہ آئندہ الیکشن ہوا تو وہ پی ڈی ایم چھوڑدیں گے۔

اے آروائی نیوز کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف عدم اعتماد کی تحریک کیلئے اصرار کرتے رہے اور تحریک کی کامیابی کیلئے شہباز شریف سے کردار ادا کرنے کا بھی کہتے رہے۔

نجی چینل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران نواز شریف مسلسل شہباز شریف کو عدم اعتماد کے حوالے سے احکامات جاری کرتے رہے تاہم آخری وقت تک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے کوئی ٹھوس بات نہ ہوسکی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کے قائدین نواز شریف کی عدم اعتماد کی تجویز پر پریشان نظرآئے اور انہوں نے عدم اعتماد کے طریقہ کار پر حیرانی کا اظہار کیا، نواز شریف نے وقت آنے پر عدم اعتماد کا طریقہ کار واضح کرنے کی یقین دہانی کرائی، جس پر اتحادی پریشان رہے کہ عدم اعتماد حکومت پر کوئی نیا دباؤ لانےکی کوشش تو نہیں؟۔

ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں نئی حکومت کو 3 سے 4 ماہ کے اندر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے عمل کو ختم کرنے کا ٹاسک دینے پر اتفاق کیا گیا۔
 

Back
Top