
سابق وزیراعظم وبانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی طرف سے 22 ستمبر 2024ء کو مینار پاکستان جلسہ کرنے کے اعلان کے بعد پولیس وانتظامیہ متحرک ہو چکی ہیں۔
ایک طرف سے اطلاعات ہیں کہ تھری ایم پی او کے تحت تحریک انصاف کے 42 رہنمائوں وکارکنوں کی نظربندی کے احکامات جاری کرنے کیلئے مراسلہ لکھا گیا ہے تو دوسری طرف پنجاب پولیس نے لاہور جلسہ کے موقع پر 9 مئی کے واقعات میں ملوث مفرور 37 سو افراد کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس معاملے پر پنجاب حکومت کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا آج انعقاد کیا گیا جس کے بعد پنجاب پولیس کی طرف سے ان افراد کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ پنجاب پولیس نے 3700 مفرور افراد کو گرفتار کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
دوسری طرف تحریک انصاف مینار پاکستان پر جلسہ کے لیے بھرپور تیاریاں کر رہی ہے جبکہ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے ڈپٹی کمشنر کو شام 5 بجے تک فیصلہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی کو جلسہ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی کے 5 رہنمائوں وکارکنوں کی نظربندی کے احکامات جاری کیے ہیں جن میں عامر گیلانی، فضل داد، ملک افضل اور فضل خان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے پی ٹی آئی رہنما غلام محی الدین دیوان کی نظربندی کے آرڈر جاری کیے گئے تھے جبکہ 50 سے زیادہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اقبال ٹائون ڈویژن پولیس نے نے بھی ایک مراسلہ ارسال کیا تھا جس میں 42 رہنمائوں وکارکنوں کی نظربندی کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی جن میں میاں محمود الرشید کے دونوں بیٹے اور میاں اسلم اقبال کے نام شامل تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14ptilahorejalsjkjdkdhd.png