
حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات، صف بندیاں اور سیاسی ہلچل،وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان کو ملا ایک اور دھچکا، اجلاس میں وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی ارکان پارٹی چھوڑنے والے ہیں، ساتھ ہی اجلاس میں خبر سامنے آئی کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے والے ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع سے خبر سامنے آئی ہے کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان حکمراں جماعت سے نالاں ہیں، وفاقی وزیر نے غلام سرور خان سے اجلاس کے دوران ن لیگ میں شمولیت کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے، وزیراعظم بھی کچھ پریشان نظر آئے، انہوں نے بھی اجلاس میں سرور خان سے ڈھکے چھپے الفاظ میں سوالات کئے جس پر غلام سرور خان نے اپنی پوزیشن کو کلیئر کیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر غلام سرور خان نے چوہدری نثار علی خان سے ہونے والی مشاورت پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر چوہدری نثار کو پی ٹی آئی میں شامل کیا جاسکتا ہے تو میں کیوں ن لیگ کا حصہ نہیں بن سکتا۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کابینہ میں ردو بدل اور نئے ارکان کے آنے کا اشارہ بھی دے دیا، جس میں غلام سرور خان کی وزارت تبدیلی کی بھی تجویز سر فہرست تھی، اور وزیر اقتصادی امورعمر ایوب خان کو وزیر ہوابازی بنانے کا مشورہ دیا گیا، جب کہ غلام سرور خان کو وزارت سمندر پار پاکستانی بھجوایا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل خبریں سامنے آئی تھیں کہ اجلاس میں وزیردفاع پرویز خٹک کی قیادت میں بھی نیا گروپ ابھر کر سامنا آیا تھا، وزیراعظم نے مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے ارکان کو منایا۔
دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس کو کور کرنیوالے نجی رپورٹر فہیم اختر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف میں اگرچہ گروپ بندی ہے لیکن کوئی گروپ کہیں نہیں جارہا جب تک عمران خان حکومت ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/nR0iyH6.jpg