پی ٹی آئی قیادت ٹکراؤ کے بجائے مصالحت چاہتی ہے، محمد علی درانی

8malakkuuapatia.png

پاکستان مسلم لیگ ن فنکشنل کے سیکرٹری جنرل محمد علی درانی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ قیادت ٹکراؤ نہیں چاہتی بلکہ وہ تو مصالحت چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈان نیوز کے پروگرام "دوسرا رخ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے محمد علی درانی نے کہا کہ میں عوام کی خواہشات کے مطابق مختلف اہم شخصیات سے ملاقاتیں کررہا ہوں، میں جہاں جاتا ہوں عوام کی پریشانی دیکھتا ہوں، عوام یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں ٹکراؤ کا ماحول ختم ہو، اس ماحول میں خاتمے سے عوام کی مشکلات میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے صدر مملکت، پی ٹی آئی قیادت اور دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں، ان تمام ملاقاتوں کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت ٹکراؤ نہیں چاہتی بلکہ مصالحت چاہتی ہے،ملاقاتوں میں احساس ہوا ہے کہ ایک مثبت سوچ موجود ہے جس کے نتیجے میں امید ہے کہ ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے کیلئے راستے نکلیں گے۔


محمد علی درانی نے مزید کہا کہ میری عمران خان سے براہ راست ملاقات نہیں ہوئی، تاہم جن لوگوں نے عمران خان سے ملاقات کی ان کا کہنا ہے کہ عمران خان ہرسطح پر بات چیت کیلئے تیار ہیں،وہ ہر ایشو پر بات کرنے کیلئےرضامند ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہےکہ ہم وہ لوگ ہیں جو سیاسی عمل کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت یہ سمجھتی ہے کہ قیادت والے لوگ پارٹی چھوڑ کر جاچکے ہیں، عمران خان کبھی نہیں چاہیں گے کہ کسی کو لائن کھینچ کر باہر کردیا جائے یا مائنس ون کیا جائے، ایسا تو کوئی بھی جماعت نہیں چاہے گی، عمران خان ایسی مفاہمت چاہتے ہیں جس کے نتیجے میں ملک و جمہوریت آگے بڑھے۔

خیال رہے کہ سابق صدر مملکت جنرل(ر) پرویز مشرف کے دور میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات رہنے والے محمد علی درانی کو طاقتور حلقوں کے قریب سمجھا جاتا ہے، انہوں نے گزشتہ دنوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، صدر مملکت اور پی ٹی آئی وفد سے خصوصی ملاقاتیں کی ہیں ۔
 

back to the future

Chief Minister (5k+ posts)
Yeh mislead kr rha hay
Alvi doesn’t matter and he is a sell out
Only imran khan matters
and the plan to replace him with shah Mehmood Qureshi and Chaudhari pervez ellahi won’t succeed
 

umer amin

Minister (2k+ posts)
ye baat to khan bhi bolay ga to nahi manain gaay...jiss department ka jo kaam hay wo karay....us kay ilawa or kaheen raita pheelana hay to takrao hi sahi.
 
Sponsored Link