
پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد ہونے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب میں بھی وزارت نہ لینے کا معاہدہ کرلیا,پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی پنجاب میں صرف اپنا گورنر لگائے گی، پنجاب میں وزارت نہ لینے پر پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کر دیا۔
نومنتخب اراکین جنوبی پنجاب نے کہا کہ عوام نے ووٹ دے کر ہمیں منتخب کیا، ان کے مسائل حل کرنا ہم پر لازم ہے، وزارت نہ ہوئی تو کام کیسے ہوں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی رہنماؤں نے پارٹی قیادت سے پنجاب میں بھی وزارتیں لینے کا مطالبہ کردیا۔ پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب سے ہی پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہوگی۔
نومنتخب اراکین کا کہنا ہے کہ وسطی پنجاب سے پیپلزپارٹی کا کوئی امیدوار کامیاب نہیں ہوا، وفاق میں نہ سہی پر پیپلز پارٹی کو پنجاب کابینہ کا حصہ بننا چاہیئے,چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں مضبوط قیادت لانے کا فیصلہ کیا ہے, پیپلز پارٹی پنجاب میں قیادت کے لیے مضبوط رہنماؤں کا چناؤ کرے گی، لاہور اور پنجاب کی تنظیم نو بھی کی جائے گی۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بلوچستان میں حکومت سازی کےلیے مشاورت مکمل کرلی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے بلوچستان کی وزارتِ اعلیٰ کےلیے تین ناموں پر غور کیا گیا جن میں صادق عمرانی، ثناء اللّٰہ زہری اور سرفراز بگٹی شامل ہیں,پارٹی قائدین نے پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے الگ الگ بھی ملاقات کیں۔بلوچستان کے وزیراعلیٰ کےلیے نام کا اعلان اگلے 36 گھنٹوں تک کردیا جائے گا,مسلم لیگ ن کو شراکت اقتدار میں اسپیکر اور سینئر وزیر دیا جائے گا۔ دونوں پارٹیوں کو برابر صوبائی وزارتیں دی جائیں گی۔