
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق فیصلے پر آئل کمپنیوں اور ریفائنریوں کی جانب سے شدید تحفظات سامنے آگئے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئل ریفائنریوں اور کمپنیوں کی جانب سے تحفظات کے اظہار پر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے چیئرمین نے اعلی سطحی اجلاس طلب کیا جس میں تیل کمپنیوں، ریفائنریوں کے علاوہ سیکرٹری پیٹرولیم اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اس اجلاس میں کمپنیوں کی جانب سے حکام کو اپنے تحفظات پیش کیے گئے، تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئل ریفائنری حکام کا کہنا تھا کہ ہم کسٹم ڈیوٹیز کم کرنے کے فیصلے کی حمایت نہیں کرتے، آئل ریفائنریوں کو 2 مارچ سے ملک میں ڈیزل کی فراہمی کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ صرف پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ہی نہیں انڈسٹری کو اور بھی بہت سے مسائل کا سامنا ہے، چیئرمین اوگرا نے اس دوران مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ تیل کمپنیاں شارٹیج اور پینک بائینگ جیسے الفاظ کا استعمال نہ کرے۔
جس پر سیکرٹری پیٹرولیم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو یقین دہانی کروائی کہ اس حوالے سے ایک پرائسنگ میکنزم کا ڈرافٹ تیار کیا جائے اور اس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر فیصلے کیے جائیں گے۔
اس موقع پر سیکرٹری پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ ایک ایک حکومتی شخص صنعت کا پہیا چلانا چاہتا ہے، حکومت خود بوجھ برداشت کرتے ہوئے انڈسٹری کو اس بوجھ سے بچائے گی، ہم اس انڈسٹری کو تمام ممکن وسائل سے تعاون فراہم کریں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12ogrameeting.jpg