
پنجاب پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بننے والے سابق وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ جو مرضی کرنا ہے کرو، پر ہمیں نہیں روک سکتے۔
انہوں نے اپنے اوپر ہونے والے تشدد کو پنجاب پولیس کی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت کہا اور مزید لکھا کہ برہان پل کو پنجاب پولیس سے کلئیر کرتے ہوئے پولیس کی لاٹھی چارج کا سامنا کیا پر اپنے ٹارگٹ کو حاصل کیا الحمدللہ اس چوک کو صاف کرا کے آزادی مارچ کو اسلام آباد کی طرف رواں کر دیا۔
https://twitter.com/x/status/1529711708465414144
دوسری جانب ان پر تشدد کیے جانے کیخلاف ردعمل میں شہباز گل نے کہا کہ تحریک انصاف اپنے تمام کارکنوں کی بے مثال قربانی کی مقروض ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ٹوئٹ پیغام میں رہنما شہباز گل نے لکھا کہ ریاستی غنڈہ گردی ،تشدد ،بربریت کا یہ مظاہرہ سابقہ وفاقی وزیر عمر ایوب خان کے ساتھ کیا گیا۔ عام ورکر اور کارکن کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ہے اسکا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1529718775603376128
ادھر اینکر عمران خان کے مطابق عمرایوب خان پر تشدد اس وقت ہوا جب وہ اپنے قافلے کیساتھ ایبٹ آباد سے پنجاب کی حدود میں داخل ہورہے تھے، ایک طرف اٹک سے زلفی بخاری نے پولیس کو انگیج رکھا جبکہ دوسری طرف سے عمرایوب خان نے جس کی وجہ سے عمران خان کے قافلے کو اسلام آباد داخل ہونے میں مدد ملی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/umai1i1i21.jpg