
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لاہور ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر آنے والے قافلے میں شامل افراد پر الزام عائد کیا گیا ہے انہوں نے پولیس اہلکار پر تشدد کر کے اس سے سرکاری اسلحہ چھین لیا ہے اور اس کے کپڑے پھاڑ دیئے ہیں۔ اس مقدمے میں عمران خان کے بھانجوں ایڈووکیٹ حسان نیازی اور احمد خان نیازی سمیت دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر اسپیشل برانچ پولیس کے کانسٹیبل جہانزیب سہیل کی مدعیت میں درج کی گئی ہے جس نے الزام لگایا ہے کہ حسان نیازی کی ایما پر احمد خان نیازی اور 3 کس عمران خان کے ذاتی سیکیورٹی گارڈز نے 10 نامعلوم افراد کے ہمراہ اسے تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور اس سے سرکاری اسلحہ چھین لیا ہے، کپڑے پھاڑ کر زدوکوب کیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1627935396171595776
جبکہ دوسری جانب حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کے بھانجےحسان نیازی اس ریلی میں شامل ہی نہیں تھے اور احمد خان نیازی عمران خان کے ساتھ ان کی گاڑی میں موجود گاڑی چلا رہے تھے۔ ایف آئی آر میں 395، 353، 148، 149، 109 اور 186 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے اندراج پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے اور اسے پنجاب پولیس کی نااہلی قرار دیا جا رہا ہے۔ وکیل حیدر مجید نے لکھا ہے کہ پنجاب پولیس کو اس طرح کٹھ پتلی بن کر جھوٹے مقدمات درج نہیں کرنے چاہییں۔
https://twitter.com/x/status/1627936213209387009
https://twitter.com/x/status/1627949818826878976
جب کہ اظہر مشوانی کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کی کانپیں ٹانگ گئی ہیں انہوں نے حسان نیازی پر مقدمہ درج کر دیا ہے جوکہ قافلے میں موجود ہی نہیں تھے اور احمد خان نیازی اس جھوٹے مقدمے کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں وہ تو عمران خان کی گاڑی چلا رہے تھے۔
Last edited by a moderator: