پنڈورا پیپرز:امیر جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

4.jpg

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے پنڈورا پیپرز اسکینڈل پر چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی لاہور کے علاقے منصورہ میں پریس کانفرنس کررہے تھے ، انہوں نے کہا کہ سابق فوجی افسران کے نام بھی پنڈورا لیکس میں آئے ہیں، جن حاضر سروس اور سابق افسران کے نام اس اسکینڈل میں موجود ہیں ان کے خلاف کارروائی کرنا انہی اداروں کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پنڈورا پیپرز میں جن پاکستانیوں کے نام آئے ہیں ان کے خلاف تحقیقات کی جائیں، ہم اداروں سے آئین و قانون کی پاسدار ی کی امید رکھتے ہیں، جن حکومتی وزراء اور مشیران کے نام اس لیکس میں آئے ہیں یا وہ خود مستعفیٰ ہوجائیں یا ان سے استعفیٰ لیا جائے ۔


سراج الحق نے اس معاملے میں حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پاناما لیکس کے دوران تو وزیراعظم عمران خان نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ اس بار انہوں نے صرف ایک ٹویٹ کی اور اپنے ہی دفتر میں ایک تحقیقاتی سیل قائم کردیا، ہم وزیراعظم کی تحقیقاتی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں یہ تحقیقاتی سیل اپنے لوگوں کو بری کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک نیوٹرل امپائر کا مطالبہ کرتے ہیں، پنڈورا لیکس میں جن شخصیات کے نام آئے ہیں ان کی تحقیقات کسی نیوٹرل فورم پر ہونی چاہیے، غیر جانبدار احتساب ہونا چاہیے، اس معاملے میں چیف جسٹس آف پاکستان از خود نوٹس لیں اور اعلی عدالتی کمیشن تشکیل دیں۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ہم اس معاملے پر سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کریں گے ، ماضی میں ہم نے پاناما لیکس میں ملوث تمام افراد کے خلاف تحقیقا ت کا بھی مطالبہ کیا تھا لیکن چند ایک شخصیات کے احتساب کے بعد سپریم کورٹ نے بھی خاموشی اختیار کرلی۔
 

Back
Top