پنجاب میں سول مارشل لاء لگ گیا؟سوشل میڈیا صارفین کے تبصرے

punjab1i1h1h11.jpg


پنجاب حکومت نے اسپیکر کے اختیارات محدود کردئیے اور صوبائی اسمبلی کو محکمہ قانون کے ماتحت کردیا۔

صوبائی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اختیارات محدود کردیئے گئے ہیں، پنجاب اسمبلی کے انتظامی امور محکمہ قانون کے ماتحت آگئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب اجلاس کو ڈی نوٹیفائی اور نوٹیفائی کرنا سیکرٹری اسمبلی کے اختیار میں نہیں، اب اجلاس بلانے کا نوٹیفکیشن سیکرٹری قانون جاری کریں گے۔

اس پر مختلف صحافیوں، سیاستدانوں اور سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ کیا پنجاب میں عملی طور پر مارشل لاء لگ چکا ہے؟ یہ کونسی جمہوریت ہے کہ پنجاب اسمبلی ایک سرکاری افسر کے ماتحت کردی گئی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی بھی وزارت دفاع یا وزارت زراعت کے حوالے کردیں۔

سابق وزیر قانون فواد چوہدری نے ردعمل دیا کہ ملک احمد خان اگلا آرڈیننس جاری کروا کے عدلیہ کو بھی فارغ کریں اور گورنر پنجاب چیف جسٹس کے اختیارات بھی خود ہی لے لیں ، تکلف چھوڑیں
https://twitter.com/x/status/1537007012416036865
فرخ حبیب نے تبصرہ کیا کہ پنجاب اسمبلی کو غیر آئینی آڑڈینینس کے ذریعے پنجاب میں جعلی حکومت کے تابع بنا دیا گیا ہے۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے پچھلے 2 ماہ سے اس ملک میں آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے غیر آئینی آرڈینینس کے زریعے اسمبلی سے پاس شدہ قوانین پر شب خون قابل قبول نہیں
https://twitter.com/x/status/1537010218495881217
سابق وزیر میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ بارہ کروڑ آبادی کا صوبہ اس وقت امپورٹڈ جعلی حکومت اور غیر آئینی مسلط وزیراعلی کی وجہ سے مذاق بن چکا ہے ۔ سیاسی اور آئینی بحران ختم کرنے کا واحد طریقہ عوام کو انکے نمائندگان چننے کا حق لوٹانا ہے ۔ایسا فلفور نہ کیا گیا تو خدانخواستہ بڑا نقصان ہو سکتا ہے
https://twitter.com/x/status/1536994234590449668
صحافی مغیث علی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں آئین کا قتل عام۔۔۔!!! ایسے صوبہ پنجاب چلایا جائے گا ؟ معزز جج صاحبان جاگ رہے ہیں ؟ یا رات 12 بجے آنکھ کھلتی ہے ؟
https://twitter.com/x/status/1537002073434333185
ایم پی اے مسرت چیمہ نے لکھا کہ پنجاب اسمبلی کے قوانین کے ساتھ جو کچھ حمزہ شہباز اور اس کا خاندان کر رہا ہے اس کی. مثال بدترین آمریت میں بھی نہیں. ملتی. جو حکومت بجٹ تک منظور نہیں کروا سکتی وہ کس حیثیت سے اسپیکر کے اختیارات کم کر رہی ہے؟ کیا اسمبلی کی حیثیت بھی اپنی کنیزوں جیسی کرنا چاہتے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1537003779639451648
صحافی رائے ثاقب کھرل نے تبصرہ کیا کہ آخر کار پنجاب اسمبلی پر بھی حکمرانی ختم سمجھو۔ گن کر چار صحافی صرف اندر جا سکتے تھے۔۔ باقی سب کے کیے ممنوعہ علاقہ تھا۔
https://twitter.com/x/status/1537002481544314881
علی سلمان علوی کا کہنا تھا کہ بھان متی کا کنبہ آئین کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ اس غیر آئینی غیر قانونی آرڈیننس کو فوراً سے بیشتر سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جانا چاہئے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ نتائج کی سنگینی سے بے نیاز صاحبان اختیار مزید ننگے ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1537005369494368256
رحیق عباسی نے لکھا کہ کوئی چیف جسٹس صاحب کو بتائے جو کل یہ فرما رہے تھے کہ نظر رکھیں گے کوئی ادارہ تجاوز نہ کرے۔ ادھر پنجاب میں حکومت اور گورنر نے نہ صرف تجاوز کیا ہے بلکہ بے چاری اسمبلی کی آبروریزی بھی کردی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1537005114401206274
احمد ندیم کا کہنا تھا کہ اگر گورنر پنجاب ایسا آرڈیننس جاری کر سکتا ہے کہ وہ سپیکر کو وزارت قانون کے ماتحت دے سکتا ہے تو پھر بجٹ بھی کسی IG کے دفتر میں ہی منظور کروا لینا تھا- پھر بجٹ اجلاس ایوان اقبال میں کرنے کا ڈھکوسلہ کرنے کی بھی کیا ضرورت تھی؟
https://twitter.com/x/status/1537007475999768577
وقار نے لکھا کہ پنجاب اسمبلی وزارت قانون کے ماتحت ہوگی مطلب وزیراعلی پنجاب بھی وزارت قانون کے ماتحت آ جائے گا
https://twitter.com/x/status/1536995858742661120
جنید کا کہنا تھا کہ یعنی سیکرٹری قانون اس وقت پنجاب کی منتخب اسمبلی کا باس ہے؟ اقلیتی حکومت ہو تو یہی تماشے ہوتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1537001512198541312
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
ایسی صورتحال میں اگر مُشی بھی پاکستان واپس آ گیا تو یہ دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ہو گا کہ ایک ملک میں بیک وقت دو مارشل لا ایڈمینسٹیٹر ہوں گے
 

Back
Top