
پنجاب حکومت کی طرف سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بجلی استعمال کرنیوالے صارفین کے لیے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ سبسڈی دینے کا فیصلہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے دبائو پر واپس لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے اسلام آباد کے شہریوں کو بجلی کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ سبسڈی دینے کا فیصلہ آئی ایم ایف کے دبائو کے بعد ایک مہینے بعد ہی واپس لے لیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کی طرف سے اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق اب وفاقی دارالحکومت کے صارفین کو ماہ ستمبر کے بلوں میں ریلیف نہیں دیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق ریلیف ختم ہونے کے ساتھ ساتھ بلنگ سافٹ ویئر میں تبدیل لانے کے لیے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
آئیسکو کی طرف سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق اسلام آباد کے صارفین کو ستمبر کے مہینے کے بل اب یکم جولائی کی قیمتوں کے مطابق ہی جاری ہوں گے۔ وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری عظمیٰ بخاری کا معروف ملکی جریدے ایکسپریس ٹریبیون سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب وفاقی دارالحکومت کے صارفین کو بھی سبسڈی دینا چاہتی ہیں تاہم آئی ایم ایف معاہدے کے باعث مزید ریلیف نہیں دے سکتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو اب تک ماہ اگست میں بجلی بلوں میں دیئے گئے ریلیف کے پیسے نہیں ملے تاہم صوبہ پنجاب کے بجلی صارفین کے لیے سبسڈی 30 ستمبر 2024ء تک موثر رہے گی۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے صوبہ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 201 سے 500 بجلی یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ماہ اگست اور ستمبر کے بجلی بلوں میں 14 روپے فی یونٹ سبسڈی دینے کی منظوری دی گئی تھی۔ بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا اعلان صدر مسلم لیگ ن میاں نوازشریف نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1833917358249050151
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13mryamakkareleiiwappas.png