
الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے عام انتخابات میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں صوبوں میں عام انتخابات، الیکشن 2018 میں استعمال کردہ رزلٹ منیجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) کے ذریعے کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے آر ایم ایس کو موڈیفائی کرنے کے لیے کروڑوں روپے کا ٹھیکہ بھی دے رکھا ہے۔
کمپنی آر ایم ایس کو موڈیفائی کر کے 2 ماہ تک الیکشن کمیشن کے حوالے کرے گی۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ نیا موڈیفائیڈ آر ایم ایس ضمنی انتخاب میں تجربہ کیے بغیر کسی بھی الیکشن میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔ صوبوں کے عام انتخابات پرانے آر ایم ایس ہی پر کروائے جائیں گے۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے قبل پرانے آر ایم ایس کی ریہرسل کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں صوبوں کے الیکشن سے قبل پرانے آر ایم ایس پر ایک دن کی موک ایکسرسائز بھی کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے ملازمین کو آر ایم ایس کے استعمال کی ٹریننگ کا آغاز کر دیا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی کچھ چیزیں گردش کر رہی ہیں جن میں صارفین نے کہا ہے کہ اس مشین کیلئے عمران خان جس کے بارے افواہ ہے کہ وہ امریکن شہریت کے حامل ہیں یعنی محمد طارق ملک کو اپنے دور میں چیئرمین نادرا لگایا تھا تاکہ وہ اس مشین میں الیکشن کمیشن کی مدد کرکے اور عمران خان نے دھاندلی کا بہت بڑا منصوبہ بنایا تھا جس میں آپ ووٹ کسی کو کرتے اور جاتا کسی اور تو لہذا الیکشن کمیشن نے اچھا فیصلہ کیا کہ اس مشین کو استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/rts-election-pak-ecp.jpg