
سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے خبردار کیا ہے کہ اگر 31 مئی تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھائی گئیں تو آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکج نہیں مل سکے گا۔
نجی ٹی وی اے آر وائے سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر معاشیات مزمل اسلم نے حکومتی ٹیم سے سوال کیا کہ یہ لوگ آئی ایم ایف کے پاس کیا کرنے گئے تھے؟ جب ان کے پاس پلان نہیں تھا تو رسوائی چہرے پر ملنے کیوں گئے تھے؟عالمی ادارے کی پریس ریلیز سے لگ رہا ہے کہ نا اہل ٹیم مذاکرات کیلئے گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ثابت ہوا کہ ان کے پاس معیشت کےلیے پلان ہی نہیں تھا۔ صرف آٹھ ہفتوں میں ان لوگوں نے معیشت کا بہت نقصان کر دیا ہے۔ سابق حکومت کا دفاع کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں ڈیزل اورپیٹرول کی قیمت بڑھی تھی، عمران خان نے ایندھن کی قیمتوں پر اپوزیشن کا دباؤ نہیں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے معیشت کےلیے سخت فیصلے کیے سخت فیصلے لینے پر اپوزیشن نے شدید تنقید کی، عمران خان نے معیشت کے لیے اپوزیشن کا پریشر برداشت کیا۔ سابق وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے تنقید کی پرواہ کیے بغیر معیشت کےلیے اقدامات اٹھائے اور تاریخی سبسڈی کا اعلان کیا۔
مزمل اسلم نے یہ بھی کہا کہ سبسڈی کےلیے100ارب روپے ترقیاتی فنڈز میں سے کاٹے گئے، 120ارب روپے بینکوں میں پڑے تھے، 56ارب روپےکی گرانٹ تھی ،ایف بی آر نے بھی اضافی50ارب دینے کا کہاتھا، مفتاح اسماعیل غلط بیانی کر رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/raswaai-imf-mifta.jpg