اڈیالہ جیل میں گزشتہ روز دلچسپ صورتحال نیب ٹیم کی دوڑیں لگ گئیں،صحافی زبیرعلی خان کاانکشاف
نجی چینل کے صحافی زبیر علی خان نے کہا کہ سماعت مکمل ہونے کے بعد خیال آیا کہ اہم ترین گواہی تو کمزوری بن سکتی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق بدھ کو اڈیالہ جیل میں پرویز خٹک کی گواہی مکمل ہونے کے بعد سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کردی گئی تو تو کمرہ عدالت میں عمران خان اور ان کی لیگل ٹیم مشاورت کررہی تھی،۔
زبیر علی خان نے انکشاف کیا کہ نیب کی ٹیم کیس کی اگلی تاریخ لے کر عدالت سے روانہ ہوگئی تھی لیکن اچانک ہی نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر پریشانی کے عالم میں آئے اور ہانپتے کانپتے جج صاحب کو کہا کہ پرویز خٹک کو ہوسٹائیل وٹنس (منحرف گواہ) قرار دیدیں۔
https://twitter.com/x/status/1811117531576652057
انکا کہنا تھا کہ جج صاحب نے بوجہ ان کی استدعا منظور نہیں کی تو اتنی دیر میں نیب کی لیگل ٹیم کے ایک اور رکن بھاگتے ہوئے عدالت پہنچے اور انہوں نے بھی عدالت سے پرویز خٹک کو منحرف گواہ قرار دینے کی درخواست کی۔
زبیر علی خان نے کہا کہ پرویز خٹک کا بیان نیب کو دیے گئے بیان سے مختلف ہے اور نیب کی ٹیم کو یہ خیال سماعت ختم ہونے کے بعد جب پوری ٹیم عدالت چھوڑ گئی اور پھر اچانک خیال آیا کہ یہ تو گیم ہوگئی ہے
زبیر علی خان کا کہنا تھا کہ مختصر یہ ہے کہ نیب پرویز خٹک سے مطلوبہ گواہی حاصل کرنے میں ناکام رہا
https://twitter.com/x/status/1811119831418294318
زبیر علی خان نے ایک ڈاکومنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پرویز خٹک کی عمران خان کے خلاف گواہی کا وہ حصہ جو عمران خان کے خلاف جانا تھا وہ تفتیشی افسر سے منسوب کردیا۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ نیب پرویز خٹک کو منحرف گواہ قرار دینے کی استدعا کرتا رہا
https://twitter.com/x/status/1811366779547238514
یادرہے کہ گزشتہ روز پرویز خٹک نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا کہ نیب نے مئی 2023ء میں مجھ سے 190 ملین پاؤنڈ کے حوالے سے بیان لیا تھا۔
بیان میں پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا تھا کہ پاکستان سے غیر قانونی طور پر باہر بھجوائی گئی بڑی رقم برطانیہ میں پکڑی گئی، شہزاد اکبر نے بتایا کہ پکڑی گئی رقم پاکستان کو واپس کی جائے گی۔یہ معاملہ کابینہ کے ایجنڈے پر نہیں تھا، میٹنگ میں اضافی ایجنڈے کے طور پر سامنے لایا گیا۔
پرویز خٹک نے بیان میں کہا ہے کہ اضافی ایجنڈے پر مجھ سمیت دیگر کابینہ اراکین نے اعتراض کیا تھا، کابینہ میں رقم کے حوالے سے کاغذات بند لفافے میں پیش کیے گئے۔اضافی ایجنڈے کی منظوری کابینہ سے لی گئی، ریفرنس کے تفتیشی افسرنے بتایا کہ ایجنڈے کے ساتھ ایک تحریر بھی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zubih11i31.jpg
Last edited: