battery low
Chief Minister (5k+ posts)

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی ڈکشنری میں سرینڈر کرنا شامل نہیں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھایا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کر رہا ہے، گزشتہ سال دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی فورسز کے 600 سے زائد اہلکار شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت آنے کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا، عبوری افغان حکومت نے جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ دوحہ معاہدے کے بر خلاف ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ڈیجیٹل پروپیگنڈا عصر حاضر کا ایک پیچیدہ چیلنج ہے، دو دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مؤثر کردار ادا کیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار افراد کو سپرد خاک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہر اوّل دستے کا کردار ادا کر رہا ہے، محفوظ مستقبل کے لیے دہشت گردی کو شکست دینا ہو گی، دہشت گردی کے خلاف ملٹری ایکشن کے ساتھ ان علاقوں میں سرمایہ کاری بھی کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے، نوجوانوں کو فائر وال کے بجائے تیز رفتار انٹرنیٹ دینے کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت ہمارے ساتھ بیٹھے، بات کرے اور مسئلہ کشمیر حل کرے، بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی روش ترک کرے، بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھے۔
Source