پاکستان تحریک انصاف کے وزیر خزانہ شوکت ترین کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے میں بہتری کی کوشش کی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر خزانہ ورہنما مسلم لیگ ن مفتاح اسماعیل نے کراچی میں ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد جب میں نے وزارت خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھایا تو ملک کے زرمبادلہ ذخائر صرف 10 ارب ڈالر تھے۔ پاکستان تحریک انصاف کے وزیر خزانہ شوکت ترین کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیے گئے معاہدے میں ہم نے بہتری لانے کی کوشش کی۔
آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی پر گزشتہ رو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پی ٹی آئی کے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے ٹویٹ کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا تھا کہ: شوکت بھائی! آپ نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا تھا اس کی خلاف ورزی کی! آپ نے سیلز ٹیکس کو 17% تک بڑھانے پر اتفاق کیا لیکن اسے صفر کر دیا۔
آپ نے ہر ماہ پیٹرول لیوی کو 4 روپے سے 30 روپے تک بڑھانے پر اتفاق کیا لیکن اسے صفر پر لے آئے! آپ نے ایمنسی سکیم نہ دینے پر اتفاق کیا لیکن آپ نے وہ بھی کیا!
مفتاح اسماعیل نے اپنے ایک اور ٹویٹر پیغام میں پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ: آپ نے پٹرول پر بے بنیاد، غیر پائیدار سبسڈی دی! پی ٹی آئی نے ہمیں تقریباً دیوالیہ کر دیا لیکن جب میں نے اقتدار سنبھالا اور آئی ایم ایف کے پاس گیا تو ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منظوری کے بغیر اس ماہ پی ڈی ایل میں اضافہ نہ کرنا لاپرواہی ہے لیکن پی ٹی آئی نے ہماری معیشت کے ساتھ جو کیا وہ ناقابل معافی تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ساری ایکسپورٹ 30 بلین ڈالر کے قریب ہے جبکہ صرف 2 بلین ڈالرز کے فون امپورٹ کر لیے جاتے ہیں، ہمارا گروتھ ماڈل دنیا سے بالکل الٹ ہے۔ پاکستان میں موجود امیر ترین 570 افراد کو 1 فیصد کی شرح کے حساب سے قرض فراہم کر دیا جاتا ہے اور ملک کے صرف 1 فیصد افراد پاکستان کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف 5 ماہ وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے پر رہا اور اتنے ہی ماہ میں جیل میں بھی رہا ہوں۔