
سابق وزیراعظم وسربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی چینل اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے دوراقتدار میں بہت کام کیا، ہر نظام کی کوئی ابتدا ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے جولائی اور اگست 2018ء میں انکم ٹیکس ریٹ کو کم کیا۔ پاکستان میں اس وقت انکم ٹیکس ریٹ 5,10 اور 15 پر تھا اور آج 50 پرسنٹ پر ہے، پہلے قدم کے طور پر ٹیکس ریٹ گرایا تاکہ لوگ ٹیکس دینے کی طرف آئیں۔
https://twitter.com/x/status/1829927038788026621
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس کسی شہری کے پاس شناختی کارڈ ہے وہ پوٹینشل ٹیکس پیئر ہے، وہ ذمہ داری شہری ہے، ووٹ ڈالتا ہے اس کے لیے ایک ایپ بنا دیں، ساڑھے 12 کروڑ شناختی کارڈ ہیں اور انکم ٹیکس 30 لاکھ ادا کر رہے ہیں۔ شہریوں کے لیے ایپ بنائی جائے جہاں وہ ریکارڈ میں آ جائے جس میں اگر اس کے پاس انکم نہیں ہے تو وہ کہہ دے میں کوئی انکم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا جب شہری خرچہ کرے گا تو پتہ چل جائے گا کہ وہ ٹیکس ادا کرنے کے قابل ہے یا نہیں، ساری دنیا میں یہی ہو رہا ہے، چین میں کرنسی بدل گئی ہے، وہاں کیش ٹرانزیکشن ختم ہو گئی ہے۔ پاکستان میں بھی یہی کچھ ہو سکتا ہے، ٹیکس فائر وال بھی لگنی چاہیے ، فیصلے ہونے چاہئیں، ہمارا نظام تباہ ہو چکا ہے، ڈیلیور نہیں کر رہا، ملک کا ہر نظام فرسودہ، کرپٹ ہے جو ملکی مسائل حل کرنے کے بجائے عوام کیلئے تکالیف کا باعث ہے۔
https://twitter.com/x/status/1829924998217384248
شاہد خاقان عباسی کا اپنی سیاسی جماعت بارے بات کرتے ہوئے کہا ہم سٹیبلش جماعتیں چھوڑ کر آئے ہیں اور پولیٹیکل پراسیس دیکھ رہے ہیں، پاکستان کی سٹیبلش جماعتوں میں ملکی مسائل حل کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ ملک میں اس وقت سیاسی بحران ہے، موجودہ سیاسی لیڈروں سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے، کچھ نہ کیا گیا تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی، عوام کسی پر بھی اعتبار کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahdi1hh2.jpg