
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کردیا کہ پاکستان میں صحافت پر پابندی ہے اور نہ ایسے واقعات میں اسٹیبلشمنٹ ملوث ہے،جیو نیوز کے نمائندے واجد علی سید کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ امریکا کے دوران اس تاثر کو زائل کیا کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک یا ملک میں آزادی صحافت کو محدود کرنے میں ملوث ہے۔
پاکستانی سفیر کی رہائش گاہ پر منعقدہ خصوصی تقریب میں واشنگٹن میں مقیم تھنک ٹینک کمیونٹی کے ارکان سے گفتگو میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا کہ ہم امریکا اور چین سمیت ہر ملک کے ساتھ اچھے اور آزادانہ تعلقات کے چاہتے ہیں،
اپنے تقریباً ایک ہفتہ طویل دورہ امریکا کے آخری روز تقریب کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں آزادی صحافت پر کوئی پابندی نہیں اور یہ کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے میں ملک کی اسٹیبلشمنٹ ملوث نہیں۔
شرکا نے بتایا کہ آرمی چیف نے امریکی سامعین کو اپنے حیرت انگیز طور پر واضح ریمارکس سے متاثر کیا،شرکا نے کہا کہ آرمی چیف نےبہت سی ایسی باتیں کہیں جنہوں نے ہمیں ایک مثبت انداز میں حیران کردیا۔
گزشتہ روز پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ دورہ امریکا مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں،اپنے دورے کے دوران امریکی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے داران کے ساتھ ملاقاتیں کیں، امریکی دورے کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان، چین اور بھارت پر بھی بات کی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے دورے کے دوران پاک امریکا تعلقات میں بہتری، تجارت اور سرمایہ کاری پر زور دیا،بتایا کہ پاکستان تنازعِ کشمیر کا جلد حل چاہتا ہے، پاکستان امریکا کا طویل مدتی شراکت دار رہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bajwa-gen-jn-pakistan.jpg