
پاکستان کی طرف سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کی دستاویزات سامنے لائے جانے کے بعد وہ منظرعام پر آنے پر مجبور ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں قتل کی وارداتوں میں ملوث بھارت کی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ اشوک کمار آنند اپنے خلاف ناقابل تردید ثبوت سامنے آنے پر منظرعام پر آنے پر مجبور ہو گیا۔
اشوک کمار نے آج بھارتی دارالحکومت دہلی میں بھارتی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سامنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ثبوت جھلاتے ہوئے ایک عام تاجر ہونے کا دعویٰ کر دیا۔
پاکستان کی طرف سے جنوری 2024ء کے مہینے میں اشوک کمار آنند کا پاسپورٹ ودیگر دستاویزات سمیت ناقابل تردید ایک پریس کانفرنس میں سامنے لائے گئے تھے اور اسے پاکستان کے عام شہریوں کے قتل میں ملوث قرار دیا گیا تھا۔ اڑھائی مہینے سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد اشوک کمار نے آج بھارتی میڈیا کے سامنے پہلی مرتبہ بیان دیا ہے۔
بھارتی خبررساں ادارے انڈیا ٹوڈے سے گفتگو کرتے ہوئے اشوک کمار نے اپنے دعویٰ میں کہا کہ وہ دبئی میں کاروبار کرنے والا ایک عام سا تاجر ہے اور اپنے خلاف الزامات لگنے کے بعد وہ دبئی سے واپس بھارت آگیا ہے اور اسے دھمکی آمیز کالز بھی موصول ہو رہی ہیں۔ پاکستانی میڈیا میں گردش کرنے والی تصویر اور پاسپورٹ میرا ہے لیکن وہ صرف ایک تاجر ہے جس کا بھارتی خفیہ ایجنسی سے کوئی تعلق نہیں۔
اشوک کمار کا کہنا تھا کہ تصویر اور پاسپورٹ سامنے آنے کے بعد ڈر گیا اور دبئی سے بھارت واپس آگیا ، اب انتظار کر رہا ہوں کہ آئندہ کیا ہوتا ہے۔ میرے کچھ دوستوں نے مجھے کہا کہ شاید پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اب میرا پیچھا کرے اور میں کسی مشکل میں پڑ جائوں۔
واضح رہے کہ ماہ جنوری 2024ء میں سیکرٹری خارجہ پاکستان محمد سائر سجاد قاضی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں اشوک آنندا کے پاسپورٹ اور تصویر سمیت ناقابل تردید شواہد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے ماورائے عدالت وماورائے علاقائی قتل کی مہم چلائی جا رہی ہے۔
سائرس سجاد قاضی کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے اشوک کمار آنند اور یوگیش کمار نامی ایجنٹس پاکستان کے 2 شہریوں کے قتل کرنے میں ملوث ہیں۔ سائرس سجاد کا اپنے دعویٰ میں کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ایسے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جو اشوک کمار آنند کو شہریوں کے قتل سے جوڑتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/C56Kqk1/1rawagent.png