
ادارہ شماریات نے ملک میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ہوشربا اعداد و شمار جاری کردیے ہیں۔مہنگے آٹے کے معاملے میں سندھ سب پر بازی لے گیا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں آٹے کی فی کلو قیمت 130 روپے تک پہنچ گئی ہے۔سب سے مہنگا آٹا سندھ میں فروخت ہورہا ہے جہاں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2600 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے مہنگا آٹا کراچی اور حیدرآباد میں فروخت ہورہا ہے، کراچی اور حیدرآباد میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 2600 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
خیبرپختونخوا اور بلوچستان بھی پیچھے نہ رہے، ادارہ شماریات کے مطابق کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 ہزار 560 روپے جبکہ پشاور میں 2500 روپے میں دستیاب ہے جبکہ سکھر، لاڑکانہ، بنوں اور خضدار میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2400 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے سستا آٹا پنجاب میں فروخت ہورہا ہے۔ راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد ، ملتان اور بہاولپور میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 1295 روپے ہے۔
اطلاعات کے مطابق لاہور میں کئی دکانوں پر آٹے کی سپلائی کے باوجود آٹا عوام کی دسترس سے باہر ہے۔ دکاندار حضرات عوام کو دوسری اشیاء خریدنے کی شرط پر محدود مقدار میں آٹا دینے کو تیار ہیں۔
فلور ملز مالکان نے آٹا مہنگا ہونے کا ذمہ دار صوبائی حکومتوں کو ٹھہرایا ہے۔ ملزمالکان کے مطابق سب سے پہلے سندھ حکومت نے مارچ2023 میں کاشتکاروں سے گندم کی قیمت خرید 2200سے بڑھا کر 4 ہزار روپے فی من کرانے کا نعرہ لگایا۔
اسکے بعد پنجاب کی صوبائی حکومت گندم کی امدادی قیمت 22 سو روپے من سے بڑھا کر 3 ہزار روپے من کرنے کا اعلان کیا، سندھ حکومت نے کاشتکار کا ووٹ لینے کیلئے گندم کی سرکاری قیمت خرید 1800 روپے بڑھائی جوکہ پچھلے سال 2200 فی من تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mehanfh1h1.jpg