پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں،عالمی اداروں کو خطوط ارسال

17pakistanhumanrights.jpg

پاکستان تحریک انصاف نے موجودہ حکومت کی جانب سے پارٹی رہنماؤں و کارکنان کی گرفتاری، مقدمات قائم کرنے اور دیگر اپوزیشن مخالف پالیسیوں کے خلاف عالمی اداروں کو خطوط ارسال کردیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سےامریکی ایوان نمائندگان، ہائی کمشنر،یورپی پارلیمنٹ، ہاؤس آف کامن، آئی پی یو، سی پی اے، ہاؤس آف لارڈز سمیت دنیا کے مختلف فورمز کو خطوط ارسال کیے ہیں جن میں موجودہ پاکستانی حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دیگر غیر قانونی پالیسیوں سے متعلق آگاہی دی گئی ہے۔

خط کے متن میں اسد قیصر نے لکھا ہے کہ بطور سابق اسپیکر قومی اسمبلی میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا بھر کے علم میں لانا چاہتا ہوں، موجودہ حکومت نے سیاسی ورکرز کی آواز دبانے کیلئے انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، اقتدار سے نکالنے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف 127 جھوٹے فوجداری مقدمات قائم کیے گئے، ان پر قاتلانہ حملہ ہوا ۔


اسد قیصر نے مزید کہا کہ عمران خان کے گھر پر بھی متعدد بار حملہ کیا گیا، پی ٹی آئی کارکنان پر تشدد کیا جارہا ہے، ظل شاہ نامی ایک کارکن کو پنجاب پولیس نے دوران حراست تشدد کرکے قتل کردیا اور اس قتل کا مقدمہ بھی عمران خان کے خلاف درج کرلیا گیا ۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے، سیاسی ہارس ٹریڈنگ کے بعد پی ٹی آئی نے فریش مینڈیٹ لینے کا فیصلہ کیا اور ایوان سے مستعفی ہوگئی، تاہم الیکشن کمیشن نےسپریم کورٹ کے حکم کے خلاف اور غیر آئینی طور پر دوصوبوں میں انتخابات کو ملتوی کردیا ہے، موجودہ حکومت اعلی عدلیہ کوجعلی ویڈیوز اور آڈیوز کے ذریعے بلیک میل کرنے کی کوشش کررہی ہے، وزیراعظم شہبازشریف کی بھتیجی مریم نواز شریف نے سیاسی ورکرز کو تعصب اور نسل پرستانہ قرار دیدیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ اگر موجودہ حکومت کی کارروائیوں کو نا روکا گیا تو پی ٹی آئی پر غیر قانونی و غیر آئینی طور پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے، عالمی تنظیمیں پاکستانی عوامی کی سیاسی نسل کشی اور جمہوریت کی تباہی کو روکنے کیلئے اپنا کردار اداکریں۔