پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے پہلے سو دن مکمل کر لیے۔ دوتہایی کی اکثریت کے ساتھ آنے والی حکومت نے الیکشن میں تو بلند بانگ دعوے کیے تھے کہ اقتدار میں آتے ہی وہ تمام مسایل حل ہوجایں گے جن کی وجہ سے عوام پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پریشان رہی تاہم ابتدایی سو دنوں میں ایسا نا ہو سکا۔
بات ہو اگر توانایی کی تو اس بحران کو لیے کر ہی مسلم لیگ ن نے انتخابی مہم چلایی تھی کہ اقتدار میں آتے ہی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجایے گا لیکن ایسا نا ہوا تین ماہ میں بجلی کی قیمت میں بھی 4 سے8روپے تک اضافہ کردیا گیا ۔ وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف بھی عوام کو یہ ہی کہ رہے ہیں کہ چار سال سے پہلے لود شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ۔بات ہو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی تواس میں اضافےکےباعث ،شہریوںمیں شدیدتشویش پائی جاتی ہے حکومت کہ پہلے سو دنوں میں چار بارقیمتوں میں اضافہ کیا گیا اور پٹرول کی قیمت اب 109روپے 14پیسے ہے۔ جب میاں محمد نوازشریف نے اقتدار سنبھالا تو پیٹرول 99 روپے 77 پیسے فی لیٹر تھا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے زخم ابھی بھرے بھی نہ تھے کہ مائع پٹرولیم گیس یعنی ایل پی جی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو مزید اضافہ کردیا گیا ۔10 روپے فی کلو اضافے کے بعد گھریلو سلنڈر مزید 120 روپے فی کلو مہنگا ہوگیا ہے جبکہ کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 480 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔
میاں نواز شریف کی قیادت میں نواز لیگ کی حکومت کے لئے ایک متوازن خارجہ پالیسی تشکیل دینا کسی چیلنج سے کم نہیں پہلے سو دن خارجہ پالیس کے حوالے سے معنی خیز رہے ۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور برطانوی سیکرٹری خارجہ ولیم ہیگ کا دورہ پاکستان، وزیر اعظم نوازشریف کا چین کا سرکاری دورہ اور سعودی عرب کا نجی دورہ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کا دورہ ،افغان صدر حامد کرزیی کا دورہ پاکستان اہم رہے ۔ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی خلاف ورزیوں اور بلااشتعال فائرنگ کے پے درپے واقعات نے بھارت اور پاکستان کی تعلقات کو بے پناہ نقصان پہنچایا جس کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے۔تاہم نواز شریف نے بھارتی جارحیت پر چپ سدھے رکھی۔مسلم لیگ ن کی نومنتخب حکومت کے سو دن تو پورے ہو گئے لیکن مالیاتی خسارہ اس ہی طرح برقرار ہے.مسلم لیگ ن کی حکومت مالیاتی خسارہ کم کرنے کے لیے اب تک پندرہ ارب کا قرضہ لے لیا ہے ۔ آئی ایم ایف کا بورڈ اجلاس چار ستمبر کو واشنگٹن میں ہوگا ،جس میں مزید قرض کیلئے پاکستان کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔ قرض پیکیج کی منظوری کی صورت میں پاکستان کو 6 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض مل سکے گا۔روپے کے سامنے ڈالر مزید مضبوط ہوگیا، پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق بینکوں کے درمیان لین دین کے دوران ڈالر 15 پیسے اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 105 روپے کی سطح پر آگیا۔بات ہو اگر دہشت گردی کی تو اگست کے آخر تک دہشت گردی کی ۵۵ واردتوں میں دو سو اسی افراد اپنی جان کی بازی ہار گیے۔جن میں دو سو افراد اہل تشیع تھے ۔قاید کی زیارت زیزڈنسی پرحملہ،بلوچستان میں طالبات کی بس پر حملہ،پولیس افسران پر خودکش حملہ،ڈی آیی خان میں قیدیون کا جیل توڑ کر فرار ہوجانا،سکندر کا اسلام آباد جناح ایونیو پر مسلح ہوکر آجانا قابل ذکر واقعات ہیں۔حکومت نے تمام ہی واقعات میں روایتی سستی دکھایی۔مہنگایی نے بھی حکومت کے پہلے سو دن میں عوام کی کمر توڑکر رکھ دی۔ مہنگائی کی شرح 8.3 فیصد ریکارڈ کی گئی جس کی اہم وجہ نئے بجٹ میں سیلز ٹیکس میں ایک فیصد اضافے سے اشیاء خورد و نوش کی قیمتیں بڑھنا تھا۔آٹے کی قیمت چھیالیس روپے کلو ہوگی اور موباییل صارف کو پچس فیصد ٹیکس کا تحفہ عنایت کیا گیا۔سیلاب سے ملک بھر میں 193افراد ہلاک،1116 زخمی جبکہ 1300174 افراد متاثر ہوئے 12لاکھ 28 ہزار 482 ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا جس کے لیے حکومت نے مجموعی طور پر صرف 55334 خیمے اور 123350خوراک کے تھیلے تقسیم کیے اور باقی کام ڈونرز ایجنسیز نے انجام دیا۔مسلم لیگ نے اپنے سو دن مکمل کیے لیکن پاکستان کو روشن پاکستان بنانے کے لیے عملی اقدامات کا فقدان نظر آرہا ہے وزیر اعظم کی پریشانی بھی ان کے چہرے پر عیاں نظر آرہی ہے ۔پاکستان مسلم لیگ ن نے گیارہ مئی کا الیکشن بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور مہنگایی کے جن کو قابو کرنے کے نام پر جیتا تھا تاہم وعدے ایفا ہوتے نظر نہیں آرہے
بات ہو اگر توانایی کی تو اس بحران کو لیے کر ہی مسلم لیگ ن نے انتخابی مہم چلایی تھی کہ اقتدار میں آتے ہی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجایے گا لیکن ایسا نا ہوا تین ماہ میں بجلی کی قیمت میں بھی 4 سے8روپے تک اضافہ کردیا گیا ۔ وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف بھی عوام کو یہ ہی کہ رہے ہیں کہ چار سال سے پہلے لود شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ۔بات ہو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی تواس میں اضافےکےباعث ،شہریوںمیں شدیدتشویش پائی جاتی ہے حکومت کہ پہلے سو دنوں میں چار بارقیمتوں میں اضافہ کیا گیا اور پٹرول کی قیمت اب 109روپے 14پیسے ہے۔ جب میاں محمد نوازشریف نے اقتدار سنبھالا تو پیٹرول 99 روپے 77 پیسے فی لیٹر تھا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے زخم ابھی بھرے بھی نہ تھے کہ مائع پٹرولیم گیس یعنی ایل پی جی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو مزید اضافہ کردیا گیا ۔10 روپے فی کلو اضافے کے بعد گھریلو سلنڈر مزید 120 روپے فی کلو مہنگا ہوگیا ہے جبکہ کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 480 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔
میاں نواز شریف کی قیادت میں نواز لیگ کی حکومت کے لئے ایک متوازن خارجہ پالیسی تشکیل دینا کسی چیلنج سے کم نہیں پہلے سو دن خارجہ پالیس کے حوالے سے معنی خیز رہے ۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور برطانوی سیکرٹری خارجہ ولیم ہیگ کا دورہ پاکستان، وزیر اعظم نوازشریف کا چین کا سرکاری دورہ اور سعودی عرب کا نجی دورہ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کا دورہ ،افغان صدر حامد کرزیی کا دورہ پاکستان اہم رہے ۔ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی خلاف ورزیوں اور بلااشتعال فائرنگ کے پے درپے واقعات نے بھارت اور پاکستان کی تعلقات کو بے پناہ نقصان پہنچایا جس کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے۔تاہم نواز شریف نے بھارتی جارحیت پر چپ سدھے رکھی۔مسلم لیگ ن کی نومنتخب حکومت کے سو دن تو پورے ہو گئے لیکن مالیاتی خسارہ اس ہی طرح برقرار ہے.مسلم لیگ ن کی حکومت مالیاتی خسارہ کم کرنے کے لیے اب تک پندرہ ارب کا قرضہ لے لیا ہے ۔ آئی ایم ایف کا بورڈ اجلاس چار ستمبر کو واشنگٹن میں ہوگا ،جس میں مزید قرض کیلئے پاکستان کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔ قرض پیکیج کی منظوری کی صورت میں پاکستان کو 6 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض مل سکے گا۔روپے کے سامنے ڈالر مزید مضبوط ہوگیا، پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق بینکوں کے درمیان لین دین کے دوران ڈالر 15 پیسے اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 105 روپے کی سطح پر آگیا۔بات ہو اگر دہشت گردی کی تو اگست کے آخر تک دہشت گردی کی ۵۵ واردتوں میں دو سو اسی افراد اپنی جان کی بازی ہار گیے۔جن میں دو سو افراد اہل تشیع تھے ۔قاید کی زیارت زیزڈنسی پرحملہ،بلوچستان میں طالبات کی بس پر حملہ،پولیس افسران پر خودکش حملہ،ڈی آیی خان میں قیدیون کا جیل توڑ کر فرار ہوجانا،سکندر کا اسلام آباد جناح ایونیو پر مسلح ہوکر آجانا قابل ذکر واقعات ہیں۔حکومت نے تمام ہی واقعات میں روایتی سستی دکھایی۔مہنگایی نے بھی حکومت کے پہلے سو دن میں عوام کی کمر توڑکر رکھ دی۔ مہنگائی کی شرح 8.3 فیصد ریکارڈ کی گئی جس کی اہم وجہ نئے بجٹ میں سیلز ٹیکس میں ایک فیصد اضافے سے اشیاء خورد و نوش کی قیمتیں بڑھنا تھا۔آٹے کی قیمت چھیالیس روپے کلو ہوگی اور موباییل صارف کو پچس فیصد ٹیکس کا تحفہ عنایت کیا گیا۔سیلاب سے ملک بھر میں 193افراد ہلاک،1116 زخمی جبکہ 1300174 افراد متاثر ہوئے 12لاکھ 28 ہزار 482 ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا جس کے لیے حکومت نے مجموعی طور پر صرف 55334 خیمے اور 123350خوراک کے تھیلے تقسیم کیے اور باقی کام ڈونرز ایجنسیز نے انجام دیا۔مسلم لیگ نے اپنے سو دن مکمل کیے لیکن پاکستان کو روشن پاکستان بنانے کے لیے عملی اقدامات کا فقدان نظر آرہا ہے وزیر اعظم کی پریشانی بھی ان کے چہرے پر عیاں نظر آرہی ہے ۔پاکستان مسلم لیگ ن نے گیارہ مئی کا الیکشن بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور مہنگایی کے جن کو قابو کرنے کے نام پر جیتا تھا تاہم وعدے ایفا ہوتے نظر نہیں آرہے