پاکستان میں فنانشل لٹریسی نہ ہونے کی وجہ سے عوام کے پاس انویسٹمنٹ کا صرف ایک ہی ذریعہ ہے کہ پلاٹ لے لو۔ پلاٹ کو پاکستان میں سب سے بہترین انویسٹمنٹ سمجھا جاتا ہے۔ ایک پلاٹ لے کر اس کو دہائیوں تک رکھنے کے بعد وہ دو تین یا چار گنا قیمت پر فروخت ہوتا ہے اور پلاٹ کا مالک سمجھتا ہے میں نے بڑی کمائی کرلی۔ حالانکہ اتنے وقت میں جتنی انفلیشن بڑھ گئی ہوتی ہے اور جتنی کرنسی ڈی ویلیو ہوگئی ہوتی ہے، اس حساب سے یا تو وہ انویسٹمنٹ لاس میں گئی ہوتی ہے یا پھر بہت کم گین حاصل ہوا ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے میں اگر آپ سٹاک مارکیٹ کو دیکھیں یہ پیسہ بنانے کا ایسا شاندار ذریعہ ہے کہ آپ اگر اس کو سیکھ کر اور سمجھ کر اس میں انویسٹ کریں تو آپ اپنے پیسے کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں۔
پاکستان کی سٹاک مارکیٹ کے بارے میں عام لوگوں میں کم علمی کی وجہ سے بہت غلط تاثر پایا جاتا ہے۔ عام لوگ اس کو جوا یا سٹا ٹائپ کوئی چیز سمجھتے ہیں۔ حالانکہ پاکستانی مارکیٹ بھی بالکل ویسے ہی کام کرتی ہے جیسے باقی دنیا کی سٹاک مارکیٹس کام کرتی ہیں۔ پاکستان میں غیر مستحکم سیاسی نظام اور غیر مستحکم معیشت کی وجہ سے ہماری مارکیٹ کو وہ کریڈبلٹی نہیں مل سکی جس کی یہ حقدار ہے۔ ڈانواں ڈول معیشت اور غیر مستحکم سیاست کے باوجود لانگ ٹرم میں پاکستان سٹاک مارکیٹ ہمیشہ اوپر ہی گئی ہے، 2004 میں یہ انڈیکس 5000 تھا اور آج 78000 پر کھڑا ہے۔ اس کے باوجود اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ مارکیٹ آرٹیفشلی بڑھائی اور گرائی جاتی ہے تو وہ خود اپنے پیروں پر کلہاڑی مار رہا ہے۔
سٹاک مارکیٹ ایک جگہ ہے جہاں آپ مختلف بزنسز میں انویسٹ کرسکتے ہیں۔ ان کے شیئرز خرید سکتے ہیں۔ اگر آپ اچھی کمپنیوں کو سیلیکٹ کرتے ہیں اور صحیح وقت پر ان کے شیئرز خریدتے ہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ نقصان میں جائیں ۔ بلکہ آپ بے تحاشا منافع کماسکیں گے۔ جب آپ پلاٹ خرید کر دس سال کیلئے رکھ دیتے ہیں تو وہ پلاٹ ان دس سالوں میں آپ کو کچھ نہیں دیتا۔ لیکن اگر آپ نے ایک اچھی کمپنی میں انویسٹ کیا ہوا ہے تو وہ کمپنی گاہے بگاہے آپ کو ڈیویڈنڈ دیتی رہتی ہے۔ کئی کمپنیاں سال میں چار دفعہ ڈیویڈنڈ دیتی ہیں، کئی سال میں دو دفعہ اور کوئی ایک بار۔ اس کے علاوہ اگر کمپنی گرو کررہی ہے، اس کی سیلز اور منافع ہر سال بڑھ رہا ہے تو اس کے شیئر کی قیمت بھی بڑھتی جائے گی، یعنی آپ کی انویسٹمنٹ کہیں سے کہیں پہنچ جائے گی۔ یہاں میں آپ کو مثال کے طور پر چند کمپنیاں پیش کرتا ہوں۔
کولگیٹ ایک مشہور و معروف کمپنی ہے، اس کو کون نہیں جانتا۔ اگر آپ نے 2004 میں کولگیٹ میں 10 لاکھ روپے انویسٹ کئے ہوتے تو آج بیس سالوں بعد آپ کے وہ دس لاکھ، تین کروڑ 15 لاکھ روپے بن گئے ہوتے اور اس دوران کولگیٹ نے آپ کو 68 لاکھ روپے ڈیویڈنڈ کی صورت میں دے دیا ہوتا، یعنی آپ کی انویسٹمنٹ اب تک تین کروڑ83 لاکھ روپے بن چکی ہوتی۔
اینگرو فرٹیلائزر بھی ایک مشہور و معروف کمپنی ہے جو کھاد بناتی ہے، اگر آپ نے 2014 میں اس میں دس لاکھ روپے انویسٹ کئے ہوتے تو آج دس سالوں بعد وہ 28 لاکھ روپے بن جاتے اور اس دوران اینگرو فرٹیلائزر نے آپ کو 20 لاکھ روپے کے قریب ڈیویڈنڈ دیا ہوتا۔ اس طرح آپ کا کل گین 48 لاکھ روپے ہوتا۔ (اینگرو فرٹیلائزر کے شیئرز زیادہ تر ریٹائرڈ لوگ اور ایجڈ لوگ خریدتے ہیں، کیونکہ یہ کمپنی سٹیبل کمپنی ہے اس میں رسک کم ہے، اسی حساب سے گین بھی باقیوں کی نسبت اتنا نہیں ہے۔)۔
اگر آپ نے 2004 میں یونیلیور میں دس لاکھ روپے انویسٹ کئے ہوتے تو آج بیس سال بعد وہ 6 کروڑ روپے بن گئے ہوتے اور اس دوران آپ کو ڈیڑھ کروڑ روپے کا ڈیویڈنڈ الگ سے مل چکا ہوتا۔
سسٹمز لمیٹڈ پاکستان کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی ہے۔ اگر آپ نے 2015 میں اس میں دس لاکھ روپے انویسٹ کئے ہوتے تو آج 9 سالوں بعد وہ دو کروڑ 26 لاکھ روپے بن جاتے اور اس دوران سسٹمز لمیٹڈ نے آپ کو 10 لاکھ روپے کا ڈیویڈنڈ بھی دیا ہوتا۔ (یاد رکھیں گروتھ کمپنیز ڈیویڈنڈ کم دیتی ہیں مگر ان میں کیپٹل گین بہت ہوتا ہے۔)۔
پاکستان میں سازگار نامی کمپنی جو پہلے رکشے بناتی تھی، اس نے تین چار سال پہلے چائنا کی کمپنی جی ڈبلیو ایم کے تعاون سے ہیول نامی گاڑی لانچ کی۔ پچھلے دو سال سے آہستہ آہستہ یہ گاڑی اتنی مقبول ہوئی اور اب بھی ہورہی ہے کہ کمپنی کی سیلز آسمان سے جا لگیں۔ سازگار کمپنی جو پہلے سال میں تین چار روپے پَرشیئر کماتی تھی، اب اس کا نیٹ پرافٹ 100 روپے پَرشیئر سے بڑھ چکا ہے۔ اس کا شیئر جو ابھی ڈیڑھ سال پہلے 50 روپے پر تھا، اب وہ 800 روپے کراس کرچکا ہے۔ اور یہ کوئی سٹے اور جوے کی وجہ سے نہیں ہوا۔ بلکہ کمپنی کی سیلز بڑھنے کی بدولت ہوا۔ جن لوگوں نے کمپنی کی سیلز کو فالو کیا، انہوں نے اس کمپنی کے شیئرز صحیح وقت پر خرید کر بے تحاشا پیسہ کمایا اور ابھی بھی کمپنی کی سیلز بڑھ رہی ہیں۔ یعنی اس کمپنی نے محض ایک ڈیڑھ سال میں تقریباً 16 گنا ریٹرن دے دیا۔ اور اس دوران کمپنی نے ایک بار 4 روپے اور ایک بار 8 روپے پَر شیئر ڈیویڈنڈ بھی دیا۔ جنہوں نے 100 روپے کے حساب سے بھی شیئر خریدا اور دس لاکھ روپے انویسٹ کیا، اب ان کے دس لاکھ بڑھ کر 80 لاکھ روپے ہوچکے ہیں اور وہ بھی محض ایک سال میں۔۔
ان کمپنیوں کے علاوہ بھی پاکستان میں بے شمار ایسی اچھی کمپنیاں ہیں جو پچھلے 50 سالوں سے یا 70 سالوں سے یا 30 سالوں سے کامیابی سے چل رہی ہیں اور اپنے انویسٹرز کو اچھا خاصا ریٹرن دے رہی ہیں جیسا کہ نیسلے، رفحان میز، نیشنل فوڈز، لکی سیمنٹ، ماری پٹرولیم، مری بریوری، ہائی نون لیبارٹریز، فوجی فرٹیلائزر، میزان بینک، حب پاور کمپنی وغیرہ وغیرہ۔
اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ کس کمپنی نے کتنا ریٹرن دیا اور کس کمپنی میں آپ نے انویسٹ کیا ہوتا تو اس نے آپ کو پانچ سالوں میں یا دس سالوں میں یا بیس سالوں میں کتنا کیپٹل گین اور کتنا ڈیویڈنڈ دیا ہوتا تو آپ درج ذیل ٹول کو استعمال کرسکتے ہیں۔
پاکستان کی سٹاک مارکیٹ کے بارے میں عام لوگوں میں کم علمی کی وجہ سے بہت غلط تاثر پایا جاتا ہے۔ عام لوگ اس کو جوا یا سٹا ٹائپ کوئی چیز سمجھتے ہیں۔ حالانکہ پاکستانی مارکیٹ بھی بالکل ویسے ہی کام کرتی ہے جیسے باقی دنیا کی سٹاک مارکیٹس کام کرتی ہیں۔ پاکستان میں غیر مستحکم سیاسی نظام اور غیر مستحکم معیشت کی وجہ سے ہماری مارکیٹ کو وہ کریڈبلٹی نہیں مل سکی جس کی یہ حقدار ہے۔ ڈانواں ڈول معیشت اور غیر مستحکم سیاست کے باوجود لانگ ٹرم میں پاکستان سٹاک مارکیٹ ہمیشہ اوپر ہی گئی ہے، 2004 میں یہ انڈیکس 5000 تھا اور آج 78000 پر کھڑا ہے۔ اس کے باوجود اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ مارکیٹ آرٹیفشلی بڑھائی اور گرائی جاتی ہے تو وہ خود اپنے پیروں پر کلہاڑی مار رہا ہے۔
سٹاک مارکیٹ ایک جگہ ہے جہاں آپ مختلف بزنسز میں انویسٹ کرسکتے ہیں۔ ان کے شیئرز خرید سکتے ہیں۔ اگر آپ اچھی کمپنیوں کو سیلیکٹ کرتے ہیں اور صحیح وقت پر ان کے شیئرز خریدتے ہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ نقصان میں جائیں ۔ بلکہ آپ بے تحاشا منافع کماسکیں گے۔ جب آپ پلاٹ خرید کر دس سال کیلئے رکھ دیتے ہیں تو وہ پلاٹ ان دس سالوں میں آپ کو کچھ نہیں دیتا۔ لیکن اگر آپ نے ایک اچھی کمپنی میں انویسٹ کیا ہوا ہے تو وہ کمپنی گاہے بگاہے آپ کو ڈیویڈنڈ دیتی رہتی ہے۔ کئی کمپنیاں سال میں چار دفعہ ڈیویڈنڈ دیتی ہیں، کئی سال میں دو دفعہ اور کوئی ایک بار۔ اس کے علاوہ اگر کمپنی گرو کررہی ہے، اس کی سیلز اور منافع ہر سال بڑھ رہا ہے تو اس کے شیئر کی قیمت بھی بڑھتی جائے گی، یعنی آپ کی انویسٹمنٹ کہیں سے کہیں پہنچ جائے گی۔ یہاں میں آپ کو مثال کے طور پر چند کمپنیاں پیش کرتا ہوں۔
کولگیٹ ایک مشہور و معروف کمپنی ہے، اس کو کون نہیں جانتا۔ اگر آپ نے 2004 میں کولگیٹ میں 10 لاکھ روپے انویسٹ کئے ہوتے تو آج بیس سالوں بعد آپ کے وہ دس لاکھ، تین کروڑ 15 لاکھ روپے بن گئے ہوتے اور اس دوران کولگیٹ نے آپ کو 68 لاکھ روپے ڈیویڈنڈ کی صورت میں دے دیا ہوتا، یعنی آپ کی انویسٹمنٹ اب تک تین کروڑ83 لاکھ روپے بن چکی ہوتی۔
اینگرو فرٹیلائزر بھی ایک مشہور و معروف کمپنی ہے جو کھاد بناتی ہے، اگر آپ نے 2014 میں اس میں دس لاکھ روپے انویسٹ کئے ہوتے تو آج دس سالوں بعد وہ 28 لاکھ روپے بن جاتے اور اس دوران اینگرو فرٹیلائزر نے آپ کو 20 لاکھ روپے کے قریب ڈیویڈنڈ دیا ہوتا۔ اس طرح آپ کا کل گین 48 لاکھ روپے ہوتا۔ (اینگرو فرٹیلائزر کے شیئرز زیادہ تر ریٹائرڈ لوگ اور ایجڈ لوگ خریدتے ہیں، کیونکہ یہ کمپنی سٹیبل کمپنی ہے اس میں رسک کم ہے، اسی حساب سے گین بھی باقیوں کی نسبت اتنا نہیں ہے۔)۔
اگر آپ نے 2004 میں یونیلیور میں دس لاکھ روپے انویسٹ کئے ہوتے تو آج بیس سال بعد وہ 6 کروڑ روپے بن گئے ہوتے اور اس دوران آپ کو ڈیڑھ کروڑ روپے کا ڈیویڈنڈ الگ سے مل چکا ہوتا۔
سسٹمز لمیٹڈ پاکستان کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی ہے۔ اگر آپ نے 2015 میں اس میں دس لاکھ روپے انویسٹ کئے ہوتے تو آج 9 سالوں بعد وہ دو کروڑ 26 لاکھ روپے بن جاتے اور اس دوران سسٹمز لمیٹڈ نے آپ کو 10 لاکھ روپے کا ڈیویڈنڈ بھی دیا ہوتا۔ (یاد رکھیں گروتھ کمپنیز ڈیویڈنڈ کم دیتی ہیں مگر ان میں کیپٹل گین بہت ہوتا ہے۔)۔
پاکستان میں سازگار نامی کمپنی جو پہلے رکشے بناتی تھی، اس نے تین چار سال پہلے چائنا کی کمپنی جی ڈبلیو ایم کے تعاون سے ہیول نامی گاڑی لانچ کی۔ پچھلے دو سال سے آہستہ آہستہ یہ گاڑی اتنی مقبول ہوئی اور اب بھی ہورہی ہے کہ کمپنی کی سیلز آسمان سے جا لگیں۔ سازگار کمپنی جو پہلے سال میں تین چار روپے پَرشیئر کماتی تھی، اب اس کا نیٹ پرافٹ 100 روپے پَرشیئر سے بڑھ چکا ہے۔ اس کا شیئر جو ابھی ڈیڑھ سال پہلے 50 روپے پر تھا، اب وہ 800 روپے کراس کرچکا ہے۔ اور یہ کوئی سٹے اور جوے کی وجہ سے نہیں ہوا۔ بلکہ کمپنی کی سیلز بڑھنے کی بدولت ہوا۔ جن لوگوں نے کمپنی کی سیلز کو فالو کیا، انہوں نے اس کمپنی کے شیئرز صحیح وقت پر خرید کر بے تحاشا پیسہ کمایا اور ابھی بھی کمپنی کی سیلز بڑھ رہی ہیں۔ یعنی اس کمپنی نے محض ایک ڈیڑھ سال میں تقریباً 16 گنا ریٹرن دے دیا۔ اور اس دوران کمپنی نے ایک بار 4 روپے اور ایک بار 8 روپے پَر شیئر ڈیویڈنڈ بھی دیا۔ جنہوں نے 100 روپے کے حساب سے بھی شیئر خریدا اور دس لاکھ روپے انویسٹ کیا، اب ان کے دس لاکھ بڑھ کر 80 لاکھ روپے ہوچکے ہیں اور وہ بھی محض ایک سال میں۔۔
ان کمپنیوں کے علاوہ بھی پاکستان میں بے شمار ایسی اچھی کمپنیاں ہیں جو پچھلے 50 سالوں سے یا 70 سالوں سے یا 30 سالوں سے کامیابی سے چل رہی ہیں اور اپنے انویسٹرز کو اچھا خاصا ریٹرن دے رہی ہیں جیسا کہ نیسلے، رفحان میز، نیشنل فوڈز، لکی سیمنٹ، ماری پٹرولیم، مری بریوری، ہائی نون لیبارٹریز، فوجی فرٹیلائزر، میزان بینک، حب پاور کمپنی وغیرہ وغیرہ۔
اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ کس کمپنی نے کتنا ریٹرن دیا اور کس کمپنی میں آپ نے انویسٹ کیا ہوتا تو اس نے آپ کو پانچ سالوں میں یا دس سالوں میں یا بیس سالوں میں کتنا کیپٹل گین اور کتنا ڈیویڈنڈ دیا ہوتا تو آپ درج ذیل ٹول کو استعمال کرسکتے ہیں۔

PSX ROI Calculator
Calculate ROI (Return on Investment) of companies listed in PSX (Pakistan Stock Exchange).

سٹاک مارکیٹ سے صحیح پیسہ کمانے کیلئے آپ کو سٹاک مارکیٹ کی صحیح سمجھ ہونی چاہئے۔ آپ کو کمپنیز کو جانچنا آنا چاہئے۔ آپ کو پتا ہونا چاہئے کہ ایک کمپنی اگر 20 روپے پَرشیئر سالانہ کمارہی ہے تو اس کے شیئر کی فیئر ویلیو کتنی ہونی چاہئے۔ دنیا کا کوئی بھی کام بغیر سیکھے نہیں کیا جاسکتا، مگر سٹاک مارکیٹ میں لوگ بغیر سیکھے سمجھے گھس جاتے ہیں اور اپنی نا اہلی کی وجہ سے جب نقصان کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ تو جوا ہے۔ سٹاک مارکیٹ جوا نہیں ، لیکن اگر آپ اس کو جوے کی طرح لیں گے تو پھر آپ کیلئے یہ جوا ہی ہے۔
امریکہ سے لے کر انڈیا تک دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹس میں ان کے لوگوں کی بڑی تعداد انویسٹ کرتی ہے۔ مگر پاکستان میں فنانشل نالج نہ ہونے کی وجہ سے بہت کم تعداد میں لوگ سٹاک مارکیٹ میں انویسٹ کرتے ہیں۔ اب آہستہ آہستہ لوگ اس مارکیٹ کی طرف آرہے ہیں اور یوٹیوب پر بہت سے ایسے چینلز بھی آگئے ہیں جو لوگوں کو مس گائیڈ نہیں کرتے اور سٹاک مارکیٹ کے بارے میں لوگوں کو ایجوکیٹ کررہے ہیں۔ اگر آپ سٹاک مارکیٹ کے بارے میں سیکھنا چاہتے ہیں تو ان میں سے چند چینلز درج ذیل ہیں۔
InvestKaar
In Pakistan, we have a lot of finance-related channels that promote and discuss news. But what we don't have? We don't have any channel that takes an economic concept and explains it layer by layer. There is no channel that takes their viewers from the information accumulation stage to the...

Sarmaaya Financials
Sarmaaya is a Pakistan-based financial literacy platform. Our core goal is to educate people about investment, help them analyze market trends and track liquid assets through virtual portfolio. Login to our website right now to start your virtual investment career: https://sarmaaya.pk/

Get Rich 101
ðHey, I teach about forex trading. If you're interested in it. Make sure to hit that subscribe button and turn on notification.

کووڈ کے بعد پاکستان سٹاک مارکیٹ میں اکاؤنٹ کھلوانا بہت آسان ہوچکا ہے، آپ گھر بیٹھے کسی بھی بروکر سے رابطہ کریں، وہ آپ سے ای میل یا واٹس ایپ پر درکار ڈاکومنٹس سے گا اور آپ کا ٹریڈنگ اکاؤنٹ اوپن ہوجائے گا۔ اگر آپ بروکر کے بارے میں کنفیوزڈ ہیں تو پاکستان سٹاک مارکیٹ کی ویب سائٹ پر جائیے وہاں ہر ماہ ٹاپ ٹین بروکرز کی لسٹ جاری کی جاتی ہے، ان میں سے کسی کے ساتھ بھی اکاؤنٹ کھلوا لیں۔ اے کے ڈی اور عارف حبیب بروکریج ہر بار اچھی رینکنگ پر آتے ہیں، ان دونوں میں سے بھی کسی ایک کو آپ چوز کرسکتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.psx.com.pk/psx/themes/psx/images/logo-new.png
Last edited: