
بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق رکن اسمبلی اور پاکستان کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں شریک بنگلہ دیشی کھلاڑی شکیب الحسن پر ڈھاکہ میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
شکیب الحسن کے مقدمے میں نامزد ہونے کے بعد وکیل کی طرف بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو لیگل نوٹس بھی بھیج دیا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ شکیب الحسن کو بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم سے نکالا جائے۔
شکیب الحسن پر بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں واقع ایک گارمنٹس فیکٹری کے ملازم روبیل کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ، وہ احتجاجی ریلی میں شریک تھا جس پر سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی تھی اور متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مقتول روبیل کے والد کی طرف سے درج کروائے گئے مقدمے میں شکیب الحسن اور بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم وسربراہ عوامی لیگ سمیت 154 افراد نامزد کیے گئے ہیں۔
بنگلہ دیشی کھلاڑی شکیب الحسن سے مقدمہ میں تحقیقات کے لیے وکیل کی طرف سے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو لیگل نوٹس بھیجا گیا ہے جس میں انہیں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم سے نکال کر بنگلہ دیش واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قواعد وضوابط کے مطابق کسی بھی کھلاڑی کے مقدمے میں نامزد ہونے کے بعد وہ قومی ٹیم میں کھیلے کے اہل نہیں رہتا۔
مقتول روبیل نے 5 اگست 2024ء کو ڈھاکہ کے مال روڈ پر احتجاجی مارچ میں شرکت کی تھی اور حکومتی حکم پر سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کر دی اور وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، مقدمے میں بنگلہ دیش کے معروف اداکار فردوس احمد بھی نامزد ہیں۔ حسینہ واجد 5 اگست 2024ء کو ہونے والے احتجاجی مارچ کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر بھارت فرار ہو گئی تھیں جہاں پر وہ اب تک قیام پذیر ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیشی رکن پارلیمنٹ وکھلاڑی رواں برس جنوری میں بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے ۔ شکیب الحسن بنگلہ دیش کی طرف سے 247 ون ڈے، 67 ٹیسٹ میچز اور 129 ٹی ٹوینٹی بین الاقوامی میچز کھیل چکے ہیں اور اس وقت پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے کیلئے راولپنڈی میں موجود ہیں۔
بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا دوراقتدار ختم ہونے کے بعد بنگلہ دیشی صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی جس کے بعد شکیب الحسن رکن اسمبلی نہیں رہے ۔ شکیب الحسن اب تک اپنے وطن واپس نہیں گئے اور ان کا خاندان بھی امریکہ میں رہائش پذیر ہے جہاں سے وہ پاکستان کیخلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے پاکستان پہنچے تھے۔
شکیب الحسن نے گزشتہ سال سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ کو جوائن کیا تھا اور رواں برس جنوری میں ہونے والے متنازع انتخابات میں وہ حکومتی جماعت کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ سابق کھلاڑی مشرفی مرتضیٰ کا تعلق بھی عوامی لیگ سے ہی ہے جن گھر پرتشدد مظاہروں کے دوران جلا دیا گیا تھا تاہم وہ اور ان کا خاندان محفوظ رہے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/19shakibaulhasakhsjhdjhd.png