
یوکرین نے روس سے جاری حالیہ تنازع پر پاکستان سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کر دیا، یوکرین کے سفیر مارکیان نے کہا ہے کہ پاکستان یوکرین پر روسی حملے کے پیش نظر ہماری مدد کرے تاکہ ہم روس کی جارحیت کے خلاف کامیاب ہوسکیں۔
پاکستان میں تعینات یوکرین کے سفیر مارکیان چوچک نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ یوکرین روسی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، روس یوکرین پر حملہ کرکے قبضہ کرنا چاہتا ہے، گزشتہ 6 ماہ میں یوکرین سرحد پر ڈیڑھ لاکھ سے زائد روسی فوجی تعینات ہو چکے ہیں۔
مارکیان چوچک خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ روسی حملے سے پوری دنیا میں کشیدگی پھیل جائے گی، پاکستان جوہری طاقت ہے وہ تنازع کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ روس عالمی قوانین اور وعدوں کی پاس داری کرے اورکسی بھی ممکنہ جارحیت سے باز رہے۔
https://twitter.com/x/status/1496137370466459651
یوکرینی سفیر نے کہا کہ طاقت کے استعمال کے بجائے بات چیت سے مسائل کو حل کیا جانا چاہیے، یوکرین کو 20 فروری 2014 سے 8 سال سے بیرونی فوجی جارحیت کا سامنا ہے۔ امن، سلامتی اور ملک و قوم کا دفاع یوکرین کی اولین ترجیح ہے اور اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے حالیہ خطاب میں کہہ چکے ہیں کہ انہیں اس مسئلے کا کوئی پرامن حل نظر نہیں آ رہا۔ یہی نہیں روس کی جانب سے سرحد کی خلاف ورزی پر یوکرین کی2 فوجی گاڑیاں بھی تباہ کر کے واضح پیغام دیا گیا ہے کہ روس کسی طرح کی نرمی دکھانے کے موڈ میں نہیں۔
روسی فوج نے جاری کردہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 3 بجے کے قریب 2 یوکرینی فوجی گاڑیوں میں سوار 5 افراد نے جاسوسی اور تخریب کاری کی نیت سے روس میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر روسی افواج نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گاڑیوں کو تباہ کردیا۔
روسی فوج کا یہ بھی کہنا تھا کہ گاڑیوں میں سوار تمام افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ تصادم میں کسی روسی فوجی کی ہلاکت واقع نہیں ہوئی ہے۔ جب کہ یوکرین نے اس خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ روستوو کے علاقے میں جہاں یہ واقعہ مبینہ طور پر پیش آیا وہاں یوکرین کی فوج موجود نہیں تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-khan-pm-ul.jpg
Last edited by a moderator: