
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے مجموعی منافع کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔۔100 انڈیکس میں آنیوالی کمپنیوں کا منافع 258 ارب روپے رہا۔
نجی چینل 92 نیوز کے مطابق سال 2021 کے نو ماہ میں دس برس کا بلند منافع حاصل ہوا ہے اور منافع 258 ارب روپے رہا۔
ماہرین کے مطابق اسکی وجہ کمپنیز ایکٹ میں نئی شقیں شامل کرنا جس سے اسٹارٹ اپس اور کیپیٹل فارمیشن کی حوصلہ افزائی ہوئی جس سے آئی پی او کا عمل بہتر ہوسکا۔ریگولیشن کے نئے قوانین ، جب کہ ڈیجیٹل اکاؤنٹ، شرح سود بلند ہونا بھی اسکی وجہ ہوسکتی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1479505611431682048
ایس ای سی پی کی سرکاری پریزینٹیشن میں کہا گیا ہے کہ سال 2021 کے ابتدائی 9 ماہ کا منافع بھی 10 برس کی بلند ترین سطح پر ہے۔ مالی سال 2021 میں گزشتہ 10 برس کی سال بہ سال منافع نمو بلند ترین سطح پر 62 فیصد رہی جبکہ اس سے قبل مالی سال 2014 میں یہ بلند ترین سطح 23 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق سال 2018 سے 2020 تک سہ ماہی منافع کی اوسط 163 ارب روپے ہے۔
ماہر معاشیات قیس اسلم نے اسکی وجہ یہ بتائی کہ ایس ای سی پی نے اسے بہت اچھے طریقے سے ریگولیٹ کیا ہے جبکہ غیرملکیوں نے بھی بہت پیسہ انویسٹ کیا کیونکہ ہمارے ہاں شرح سود سب سے زیادہ ہے۔
عارف حبیب سیکورٹیز کا کہنا تھا کہ 2021 کا آغاز ایکویٹی مارکیٹ کے لیے انتہائی متاثر کن تھا کیوں کہ انڈیکس میں بہت تیزی دیکھی گئی، جس کے باعث لسٹڈ کمپنیوں کو تاریخ کا بلند ترین منافع ہوا ۔
دوسری جانب وزیراطلاعات فوادچوہدری نے بھی پاکستان سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی کو سراہا اور اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے گزشتہ 10 سال کا چارٹ بھی شئیر کیا۔
https://twitter.com/x/status/1479323065616109570
واضح رہے کہ پچھلے ماہ سٹاک ایکسچینج بری طرح کریش ہوگئی تھی اور 2000 سے زائد پوائنٹس کی کمی کے بعد 100 انڈیکس 43 ہزار پوائنٹس سے نیچے آگیا۔ اس پر تحریک انصاف حکومت اپوزیشن اور میڈیا کے نشانے پر تھی اور دعویٰ کیا گیا کہ حکومت نے معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے لیکن رواں ہفتے سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔
تیزی کے نتیجے میں نہ صرف سٹاک ایکسچینج نے 45 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کرلی جبکہ 100 انڈیکس کے کاروباری حجم میں اربوں روپے کا اضافہ ہوا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/stock-111j.jpg