پاکستانی کو اسرائیل کیلئے ویزا:چوہان کے عمران خان پر الزام کی حقیقت کیا ہے؟

syhhabaaha.jpg

فیکٹ چیک، پی ٹی آئی دور حکومت میں اسرائیل کا دورہ کرنے والا شخص یہودی تھا، مذہبی دورے پر اسرائیل گیا

پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں جس شخص کو اسرائیل بھیجنے کا الزام لگایا جارہا ہے وہ درحقیقت ایک پاکستانی نژاد یہودی تھا جو 6 جون 2022 کو شہباز شریف کی حکومت میں اپنے مذہبی عقائد کی پیروی کیلئے اسرائیل گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے ایک پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے دور میں ایک شخص کو ویزہ جاری کرکے اسرائیل بھیجا تھا، پاکستان سے پہلا وفد عمران خان کے دور میں اسرائیل گیا تھا جو تمام معاملات کو حل کرکے آیا تھا۔

اس الزام کی چھان بین کےدوران یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ 6جون 2022 فشیل بن خالد نامی ایک پاکستانی یہودی کئی برسوں کی کوششوں کے بعد اپنے مذہبی عقائد کی پیروی کیلئے اسرائیل جانے میں کامیاب ہوا تھا، اس وقت ملک میں موجودہ حکمران اتحاد پی ڈی ایم کی حکومت آچکی تھی اور پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہوچکی تھی۔


فشیل بن خالد کراچی سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے خود کو سرکاری سطح پر ایک یہودی رجسٹرڈ بھی کروایا ہوا ہے، انہوں نے اپنی مذہبی عبادات کیلئے اسرائیل کے شہر یروشلم جانے کیلئے کئی سال کوششیں کی اور بالآخر وہ اس میں کامیاب ہوگئے اور پاکستانی پاسپورٹ پر ہی اسرائیل کا دورہ کرنے گئے تھے۔
 

nutral is munafek

Minister (2k+ posts)
Tired Bad Dog GIF by Mioe Studio

پاکستانی کو اسرائیل کیلئے ویزا:چوہان کے عمران خان پر الزام کی حقیقت کیا ہے؟​

 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
شریفوں اور زرداریوں کے ہوتے ہوئے بنی اسرائیل کو کسی خاص سہولت کار کی کوئی ضرورت نہیں۔ صرف آئی ایم ایف کے زریعے گردن پر ہاتھ رکھیں گے اور جو چاہیں گے تسلیم کروالیں گے۔
 

Back
Top