پاکستانی صحافت میں اخبار، ریڈیو، ٹی وی کے مدمقابل سوشل میڈیا

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
ایک زمانہ ہوتا تھا جب صحافی صرف اپنے مالکان کو جواب دہ ہوتے تھے اور اپنے کالم میں ایسی ایسی باتیں لکھ چھوڑتے تھے کہ جس کے خلاف لکھا ہوتا تھا، اس کے پاس اپنا موقف دینے کے لئے کوئی پلیٹ فارم ہی نہیں ہوتا تھا. ہم نے ایسے ایسے صحافی بھی دیکھے جن کا مشغلہ ہی دوسروں کی پگڑیاں اچھالنا ہوتا تھا. ایسا نہیں کہ اچھے صحافی اس زمانے میں نہیں تھے. اچھے صحافی تو آج کے زمانے میں بھی پیدا ہوتے ہیں، لیکن ان اچھے صحافیوں کی ساخت خود ان کے چند پیٹی بھائیوں نے مجروع کی ہے. اخبار مالکان تو صحافت کو کاروبار سمجھ کر چلاتے تھے. ان کو اس سے کوئی غرض نہیں ہوتا کہ خبر سچی ہے یا جھوٹی. بس خبر مصالے دار ہونی چاہیے. بتانے کو تو میں کافی واقعات سنا ڈالوں لیکن یہ سب پھر کسی اور دن کے لئے.

پھر آیا الیکٹرانک میڈیا کا دور، جس میں ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر صحافت کا پرچار ہونے لگا. آج جتنے بھی بڑے نام پاکستان میں ہیں، انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ریڈیو یا ٹیلی ویژن سے ہی کیا ہوا ہے. ریڈیو اور ٹیلی ویژن یکطرفہ میڈیم ہوتا ہے. اس میں صرف دکھانے والا ہی اپنا موقف دے سکتا ہے، دیکھنے والا نہیں. اس کا بھرپور فائدہ ہمارے صحافیوں نے اٹھایا اور پھر میڈیا کا مالی ماڈل ہمارے پچھلے حکمرانوں نے کچھ ایسا بنایا کہ ہر بڑے سے بڑا میڈیا گروپ حکومت کے دیے ہوئے پیسوں پر پلنے لگا، جس میں گرانٹ اور اشتہارات کے نام پر ٹیکس کے پیسے بانٹے جانے لگے. یہ نوازنے کا کلچر جن جن ادوار میں پروان چڑھایا، اس سے پاکستانی عوام بخوبی واقف ہے. پھر یہی قلم بیچنے والے صحافی آپ کو سیاستدانوں کے ساتھ جہازوں میں اور ان کی نجی محفلوں میں آگے پیچھے دھھوڑتے نظر آنے لگے. کچھ اس نظریے کے صحافیوں کی انتھک محنت رنگ لے آئی اور ہمارے حکمرانوں کی طرف سے ان پر سرکاری مراعات کی بوچھاڑ کر دی گی. کسی اڑتی چڑیا والے کو کرکٹ بورڈ کا چیئرمین لگا دیا، کسی صحافی کو آزاد کشمیر دے ڈالا، اور کسی کو اپنا دم چھلّہ بنا کر اپنے ساتھ چپکا کے رکھا تا کہ ہمارے نالائق حکمرانوں کے لئے تقریریں لکھ سکے. یہیں سے لفافہ صحافت کا آغاز ہوتا ہے اور پھر یہ اچھے سے پلتا پھولتا ہے.


اور پھر آیا سوشل میڈیا کا موجودہ دور! یہ ایسا دور ہے جسے سمجھنے کے لئے صحافیوں کو کئی (محاورتاً ) دہائیاں لگ گئیں. یہاں پر جو صحافی کچھ بھی بولتا تھا، اس کا جواب عوام دستی انہیں سوشل میڈیا پر دیتی تھی. ہر صحافی جو لفافہ خور ہو چکا تھا، اسے یہی لگتا تھا کہ اس کے خلاف جو لوگ بھی سوشل میڈیا پر اس کی الائنمنٹ کر رہے ہوتے ہیں، وہ لازمی کسی پارٹی سے وابستہ ہیں یا انہیں کوئی فنڈ کر رہا ہے. اصل میں انسان خود جو ساری عمر کرتا رہا ہو، اسے لگتا ہے سب ایسے ہی کرتے ہونگے حالانکہ حقیقت تو اس کے بالکل برعکس ہوتی ہے. کچھ نانیاں بھی ماوراۓ وجود میں آئیں جنہوں نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن کیونکہ دماغ سے پیدل تھیں اور سرکاری
خرچ اڑانے کی شاہی عادتیں پڑی ہوئی تھیں لہٰذا لفافہ صحافیوں کا یہ ٹولہ بھی اپنے انجام کو پہنچ گیا. یاد رہے، یہ وہی نانی جان ہیں جنہوں نے پاکستان کی اعلی عدالت میں جھوٹے بیانات اور جعلی دستاویزات جمع کرواۓ تھے اور شاید کچھ بیرون ملک جائیدادیں بھی زمین سے پھٹ کر باہر نکل آئی تھیں جس سے پہلے تو انکاری کرتی رہیں لیکن پھر مرے ہوئے دادا کی روح پر سارا ملبہ ڈال چھوڑا. یہاں پر بھی صحافیوں نے اس جھوٹ اور فریب کا اتنی ڈھٹائی سے دفاع کیا کہ شاید ان کو یقین تھا کہ انہوں نے قبر میں نہیں جانا. اس دور کے پاکستان اور پاکستانیوں میں زمین آسمان کر فرق ہے. اب سب کے ہاتھوں میں سوشل میڈیا کے اوزار آ گئے ہیں اور جب کوئی صحافی دو نمبری کرتا ہے تو سوشل میڈیا کے صارفین اسی دن اس کی اتنی مت مار دیتے ہیں کہ وہ یہ کہنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ میرے خلاف سازش ہو رہی ہے. یہ جو بھی لوگ ان صحافیوں کی درگت بناتے ہیں، یہ عام پاکستانی ہیں جو کسی کی فنڈنگ سے نہیں، اپنی مرضی سے بات بھی کرتے ہیں اور آپ کو آئینہ بھی دکھاتے ہیں. جہاں صحافت میں جھوٹ اور فریب کا بازار گرم ہوا کرتا تھا، آج وہیں پر یہ لوگ اب سوشل میڈیا سے خوف کھاتے ہیں. سوشل میڈیا نے عوام کو بولنے کا اور اپنی بات پہنچانے کا ذریعہ دے دیا ہے اور جہاں صحافی خبر کو توڑ مڑوڑ کر پیش کرتے تھے، اب اگر کرتے ہیں تو فوراً پکڑے جاتے ہیں. اب آپ کو وہی صحافی سوشل میڈیا کا پلیٹ فارم استمعال کرتے شریف بچوں کی طرح بیٹھے نظر آئیں گے جو پہلے سوشل میڈیا کو ہی گلیاں بکا کرتے تھے. سیاست ڈاٹ پی کے بھی ایسا ہی ایک پلیٹ فارم ہے سوشل میڈیا پر جو عام پاکستانیوں کو بولنے اور کہنے کا حق دیتا ہے جس سے وہ پہلے محروم تھے یا کافی حد تک محروم رکھے گئے تھے.



تحریر : واثق جاوید چیمہ
 
Last edited:

Senorita

Senator (1k+ posts)
there was a time when dictators tried to silence dissent using torture but it did not work

378820-beatingPHOTOCOURTESYDAWN-1337020741.jpg





Today, they are trying propaganda using BOTS, and it is still not working


PM-Digi-media-750x369.jpg




WHY ?

c94.jpg










wasiqjaved
IbraShizzle, ranaji and stoic
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
there was a time when dictators tried to silence dissent using torture but it did not work

378820-beatingPHOTOCOURTESYDAWN-1337020741.jpg





Today, they are trying propaganda using BOTS, and it is still not working


PM-Digi-media-750x369.jpg




WHY ?

c94.jpg



wasiqjaved
IbraShizzle, ranaji and stoic
ایک وہ وقت تھا جب چوروں کو ان کی اوقات بتانا ناممکن تھا۔ اب چوروں کو لندن کی سڑکوں پر چور چور کہا جاتا یے
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
there was a time when dictators tried to silence dissent using torture but it did not work

378820-beatingPHOTOCOURTESYDAWN-1337020741.jpg

So they bought some pet politicians who called these dictators their Daddy ... Don't spread your half-baked lies as Full Truth when you can't even handle it yourself!


Bu0-LA0CIAAr2k9.jpg

34227327813_3f97199094.jpg

Aur Uss ki aaj ki haqeeqat
FB_IMG_1514781790129.jpg

Today, they are trying propaganda using BOTS, and it is still not working


PM-Digi-media-750x369.jpg

A BOT accusing others of being BOTS ? ... That's a new one!

Another lie! These are YouTubers and Digital Media Influencers who were invited by PM Imran Ahmed Khan Niazi on 20th January 2020 to address their concerns regarding

Source


THAT'S EXACTLY WHY!!! Keep selling your half-baked truths & they'll turn out to be as worthless as ?
shutterstock_275586230-min-696x464.jpg
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
there was a time when dictators tried to silence dissent using torture but it did not work

378820-beatingPHOTOCOURTESYDAWN-1337020741.jpg





Today, they are trying propaganda using BOTS, and it is still not working


PM-Digi-media-750x369.jpg




WHY ?

c94.jpg










wasiqjaved
IbraShizzle, ranaji and stoic
بہت سارے حرام خور تو اب بھی یہی سمجھتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر سب پی ٹی آئی کے لوگ ہیں ایسا بلکل نہیں ہے پی ٹی آئی بھی جب کوئی چول مارتی ہے اپنا ان سے زیادہ برا حشر کرواتی ہے
 

Back
Top