
ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع ایک پان کی دکان میں ڈکیتی کے واقعے میں ملوث ہونے پر معطل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) اور اس کے بیٹے کے کیس کی سماعت آج ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں ہوئی ۔
عدالت نے گلشن اقبال میں پان کی دکان میں ڈکیتی کے کیس کی سماعت کے بعد معطل ڈی ایس پی ظفر جاوید اور اس کے بیٹے فہد جاوید کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالت نے ظفر جاوید اور فہد جاوید کی ضمانت منظور کر کے دونوں ملزموں کو 50، 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم جاری کیا ہے۔ پولیس ملزموں نے گزشتہ ماہ 13 جون کو گلشن اقبال میں واقع پان کی دکان پر ڈکیتی کی واردات کر کے 70 ہزار روپے لوٹ لیے تھے جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی جس کی مدد سے پولیس نے ظفر جاوید اور فہد جاوید سمیت 3 ملزموں کو گرفتار کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1807349263325880489
پولیس نے واردات میں استعمال ہونے والی پولیس موبائل تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کی تو واقعے میں ڈی ایس پی کا بیٹا اور اس کے ساتھی ملوث پائے گئے تھے۔ ملزموں کے خلاف شاہ زیب نامی دکان کے مالک کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، عدالت میں پیشی کے موقع پر ملزموں کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے موکل پر عائد کیے گئے الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق 2 جون کو 3 افراد نے شاہ زیب کی دکان سے 7 ہزار روپے لوٹے، پھر 12 جون کو رات 11 بجے 3 افراد نے پولیس موبائل پر واردات کی اور 50 ہزار روپے کے مختلف اقسام کے سگریٹس اور 15 ہزار روپے لوٹ کر لے گئے۔ متاثرہ دکاندار کا کہنا تھا کہ دکان سے لوٹ مار کرنے کے بعد مجھے پولیس موبائل میں بٹھا لیا اور گلشن چورنگی پر میری جیب میں موجود 10 ہزار روپے نکال کر پولیس موبائل سے اتار دیا تھا۔