پارلیمنٹ ہاؤس میں موبائل ویڈیوز بنانے پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟

kA8284Wg.jpg

اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں میں موبائل ویڈیوز بنانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے موبائل ضبط کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ اس فیصلے
کے تحت، جو لوگ اس پابندی کی خلاف ورزی کریں گے، انہیں پارلیمنٹ میں داخلے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں میں موبائل سے ویڈیوز بنانے پر پابندی عائد کی ہے۔ ترجمان کے مطابق، اس نئے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے موبائل فونز ضبط کر لیے جائیں گے اور انہیں پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔

یہ اقدام اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی طرف سے ارکان پارلیمنٹ کی شکایات پر اٹھایا گیا ہے، جنہوں نے شکایت کی تھی کہ بعض صحافی اراکین کی رضا مندی کے بغیر انٹرویوز اور تاثرات ریکارڈ کرتے ہیں۔ اسپیکر ایاز صادق نے ان شکایات کو سنجیدہ لیتے ہوئے اس فیصلے کی منظوری دی، تاکہ پارلیمنٹ کی کارروائی اور ارکان کی نجی زندگی میں مداخلت کو روکا جا سکے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ اراکین کے تحفظات اور پارلیمنٹ کے اندر مناسب ماحول کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے بعد اب پارلیمنٹ ہاؤس میں ویڈیوز ریکارڈ کرنے کے حوالے سے قوانین کی سختی سے پیروی کی جائے گی۔​