پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتیاں چوری ہونا سوشل میڈیا پر موضوع بحث

parla11h1h1h.jpg

پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد سے جوتے چوری کی واردات، سہولت کار کون؟ سوشل میڈیا پر سوال زیرگردش

پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد میں گزشتہ روز سکیورٹی کے باوجود متعدد نمازیوں کے جوتے چوری ہونے کی انوکھی واردات سامنے آئی تھی جس کے بعد متعدد افراد کو جوتیوں کے بغیر واپس جانا پڑا تھا۔

نامعلوم جوتی چور نے 20 کے قریب افراد کی جوتیاں چوری کر لی تھیں جن میں قومی اسمبلی کے عملے سمیت متعدد صحافی بھی شامل تھے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نمازیوں کے جوتے چوری ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ کی انکوائری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

قومی اسمبلی کے سارجنٹ ایٹ آرمز کو ذمہ داری سونپتے ہوئے ہدایت کی گئی ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لے کر چوروں کو پتا چلا کر رپورٹ پیش کی جائے۔ دوسری طرف سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے پارلیمنٹ ہائوس کی مسجد کے باہر سے جوتیاں چوری ہونے کے واقعہ پر دلچسپ تبصرے کیے جا رہے ہیں اور سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ آخر اس معاملے میں سہولت کاری کا کردار کس نے ادا کیا؟

سینئر صحافی آصف بشیر چوہدری نے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا کہ: پارلیمنٹ ہائوس میں چور نے گھس آئے جنہوں نے بہت سے نمازیوں کے جوتے چوری کر لیے۔ سکیورٹی اور کیمرے دھرے کے دھرے رہ گئےاور دلچسپ بات یہ ہے کہ کل ہی کے دن صدر مملکت آصف علی زرداری نے سخت سکیورٹی میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1781244560305180976
سینئر صحافی ثاقب بشیر نے واقعے پر لکھا: پارلیمنٹ ہائوس میں آخر چور گھس کیسے گئے؟
https://twitter.com/x/status/1781247690715635809
ساجد بھٹی نامی سوشل میڈیا صارف نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے لکھا: جو لوگ ووٹ چوری کر سکتے ہیں ان کے لیے مسجد سے جوتے چوری کرنا کون سی بڑی بات ہے!
https://twitter.com/x/status/1781249124719009918
عمارہ بختیار نامی صارف نے لکھا: مہنگے جوتے ہوں گے ناں! چوروں کے تو مزے ہو گئے ہوں گے!
https://twitter.com/x/status/1781254468383781317
اکرم راعی نامی صارف نے واقعے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا: پارلیمنٹ میں چوروں کے گھسنے میں سہولت کاری کس نے کی؟
https://twitter.com/x/status/1781267557539885332
صدیق جان نے طنز کیا کہ زرداری اور شہباز شریف کے اقتدار کا عالم یہ ہے کہ آج پارلیمنٹ کی مسجد سے لوگوں کے جوتے چوری ہو گئے، یہ حالت ہو گئی ہے
https://twitter.com/x/status/1781284319819862446
عائشہ افضل نے ردعمل دیا کہ وروں کی حکومت ہی بھائی صاحب
https://twitter.com/x/status/1781321979762446507
ذیشان سید نے کہا کہ پاکستانی پارلیمان میں چور جاتے ہیں یہ نعرہ ہمیشہ سنتے آرہے تھے، آج سنا بھی دیکھا بھی،، جب نماز جمعہ میں پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد سے کسی نے صحافیوں، سرکاری ملازمین، مہمانوں اور اراکین پارلیمنٹ کے جوتے چوری کرلئے، ووٹ چوروں نے اب مساجد سے جوتے چوری کرنی شروع کردئیے
https://twitter.com/x/status/1781317125392539726
ایثار رانا کا کہنا تھا کہ چور پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد تک پہنچ گئے ہیں اور وہاں کی تمام سیکورٹی اور سی سی ٹی وی کیمروں کو پتہ نہ چل سکا آج جوتے چوری ہوئے ہیں کل وزیراعظم صاحب کی کرسی نہ چوری ہو جائے سدّباب کریں
https://twitter.com/x/status/1781306910219592085
واضح رہے کہ گزشتہ روز نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے متعدد افراد جن میں صحافی اور قومی اسمبلی کے عملے کے افراد بھی شامل تھے کی جوتیاں چوری کر لی گئی تھیں۔ چوروں نے ڈائریکٹر جنرل میڈیا ظفر سلطان کے جوتے بھی چورے کر لیے تھے جس کے بعد مجبوراً نمازیوں کو ننگے پائوں مسجد سے واپس جانا پڑا۔
 
Last edited:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

!او حرام دے پٹواریو باز آؤ . اللہ دے کآر نوں تے چھڈ دیو