
26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری میں سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کا طریقہ کار بھی تبدیل ہوگیا ہے۔
اسلام آباد: آئین میں حالیہ ترمیم کے بعد ججز تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی میں نمائندگی کا طریقہ کار تبدیل کر دیا گیا ہے، اور اب حکومت و اپوزیشن کی یکساں نمائندگی ختم کر دی گئی ہے۔ پارلیمانی ذرائع کے مطابق اب متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کمیٹی میں جماعتوں کو شامل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی کمیٹی میں متناسب نمائندگی حاصل ہوگی۔ اسی طرح ایم کیو ایم اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔ تاہم دیگر کسی جماعت کا کوئی رکن اس کمیٹی کا حصہ نہیں ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کو کمیٹی میں برتری حاصل ہوگی، جس میں قومی اسمبلی سے تین اور سینیٹ سے ایک رکن شامل کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے دو ارکان قومی اسمبلی اور ایک رکن سینیٹ سے کمیٹی میں شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے بھی قومی اسمبلی سے دو اور سینیٹ سے ایک رکن کو نمائندگی ملے گی۔ ایم کیو ایم سے قومی اسمبلی کا ایک رکن اور جے یو آئی سے سینیٹ کا ایک رکن کمیٹی میں شامل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ نے اعظم نذیر تارڑ، خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک پیپلز پارٹی نے فاروق ایچ نائیک، سید نوید قمر، راجہ پرویز اشرف کے نام کمیٹی کیلئے دیے ہیں۔
پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل نے بیرسٹر گوہر، صاحبزادہ حامد رضا، سینیٹر علی ظفر اور جے یو آئی نے سینٹر کامران مرتضی کا نام دیا ہے۔
ایم کیو ایم کی طرف سے رعنا انصر کمیٹی میں شامل ہوں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ جیسے ہی ناموں کی حتمی منظوری ہو گی، پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6whoisisnextcj.png
Last edited: