
پاکستان کی بیوروکریسی ملک کے مفاد میں اپنی مراعات کم کرنے کو تو تیار نہیں تاہم عوام سے ٹیکس وصول کرنے کے نئے نئے طریقے متعارف کروانے کیلئے ہر وقت تیار رہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کا اجلاس آج ہوا جس میں ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) احمد سعید کی طرف سے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ریڈیو پاکستان کا خسارہ 2 ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
احمد سعید کا کہنا تھا کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی طرف ریڈیو پاکستان کے 6 کروڑ روپے واجب الاداء ہیں جبکہ محکمے نے پنشن سکینڈل کی مد میں 6 کروڑ روپے کی ریکوری کی تاہم ریڈیو پاکستان کو ادائیگی نہیں کی گئی۔ ریڈیو پاکستان کا خسارہ کم کرنے کے لیے ان کی طرف سے ٹی وی فیس کے بعد اب موٹرویز پر ریڈیو فیس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے خساروں کے تناظر میں احمد سعید نے ملک بھر کی موٹرویز کے ایگزٹ پوائنٹس پر ہر گاڑی سے 5 روپے ریڈیو فیس وصول کرنے کی تجویز قائمہ کمیٹی کے سامنے رکھ دی۔ ریڈیو پاکستان کے خسارے کا معاملہ زیربحث رہا اور قائمہ کمیٹی کے اراکین نے احمد سعید کی طرف سے اس مسئلے کے حل کے لیے دی گئی تجاویز کو سراہا۔
واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے صارفین سے بجلی کے بلوں میں فیس وصولی کی جا رہی ہے اور حکام کا اس بارے کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سرکاری نشریاتی ادارے حکومت کی سپورٹ سے چلائے جاتے ہیں تاکہ ملک کے قومی بیانیے کی ترویج کی جا سکے اور بجلی بلوں میں جو رقم وصول کر رہے ہیں وہ انتہائی معمولی ہے۔
پی ٹی وی انتظامیہ کے مطابق دنیا بھر میں حکومتیں سرکاری نشریاتی اداروں کو لائسنس فیس کے ذریعے مدد کرتی ہیں تاکہ قومی بیانیے، قومی ترقی، سماجی ہم آہنگی، امن واتحاد کیلئے ضروری معلومات وتعلیمی غیرتجارتی مواد کی ترویج کر سکیں۔
حکومتیں ہر مہینے ٹی وی لائسنس فیس لیتی ہے تاکہ بی بی سی، ڈی ڈبلیو فرانس ٹی وی اور ٹی آرٹی جیسے اداروں کو فنڈز جاری کیے جائیں اسی طرز پر پاکستانی حکومت صرف 35 روپے لائسنس فیس وصول کر رہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/onai1h1h1i.jpg