
کپاس کی ملکی پیدوار میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی,کاٹن جنرز فورم کے چیئر مین احسان الحق نے کہتے ہیں 15اگست تک کپاس کی ملکی پیداوار دس لاکھ 75 ہزار بیلز رہی،یہ پیداوار پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 49 فیصد کم ہے۔
ان کا کہناتھا کہ پنجاب میں کپاس کی پیداوار 38 جبکہ سندھ میں 54 فیصد کم رہی، منفی موسمی حالات، مہنگے زرعی مداخل اور کم کاشت کے باعث پیداوار میں کمی دیکھی جا رہی ہے,ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے بیرون ملک سے روئی درآمدی معاہدوں میں تیزی ہے ، دس لاکھ سے زائد روئی کی بیلز کے درآمدی معاہدے طے پا جانے کی اطلاعات ہیں ۔
صوبہ سندھ اس لحاظ سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے، سندھ میں 54 فی صد کم رہی ہے، اس کی بڑی وجہ منفی موسمی حالات بتائی جا رہی ہے، اس کے علاوہ زراعت کے لیے درکار اشیا مہنگی ہونے کے سبب بھی کپاس کی فصل متاثر ہوئی ہے، ان مسائل کی وجہ سے کسانوں نے بہت کم کپاس کاشت کی۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ اس صورت حال میں ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے بیرون ملک سے روئی درآمدی معاہدوں میں تیزی آ گئی ہے، اور دس لاکھ سے زائد روئی کی بیلز کے درآمدی معاہدے طے پا جانے کی اطلاعات ہیں۔