ٹرمپ کابینہ میں اسرائیل کے حامیوں کی تقرریاں، امریکی مسلمانوں میں ناراضگی

6trumpprooisrecabinete.png


نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ میں اسرائیل کے حامی افراد کی تقرری نے امریکی مسلمانوں کو شدید ناراض کر دیا ہے۔ مسلمان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سوئنگ اسٹیٹس میں ٹرمپ کو جیت دلانے میں مسلمانوں کا کردار اہم تھا، لیکن ان کی کابینہ میں اسرائیل اور صہیونیت کے حامیوں کی بھرمار نے ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ٹرمپ نے صدارتی ووٹ حاصل کرنے کے لیے ان کے ساتھ دھوکہ کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے لیے کھل کر حمایت کرنے والے مارکو روبیو کو وزیر خارجہ مقرر کیا ہے، جو غزہ جنگ کو روکنے کے مخالف سمجھے جاتے ہیں۔ اسی طرح، مائیک ہکابی کو اسرائیل میں امریکی سفیر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، جو دو ریاستی حل کے مخالف اور اسرائیلی قبضے کے حامی ہیں۔


اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے طور پر ٹرمپ نے ایلیس اسٹیفانیک کو منتخب کیا ہے، جو غزہ میں فلسطینی شہادتوں کی مذمت کرنے سے انکار کرتی رہی ہیں اور اسے یہود دشمنی قرار دیتی ہیں۔ یہ نامزدگیاں امریکی مسلمانوں کے لیے مایوسی کا سبب بنی ہیں، جو ٹرمپ سے امن کے قیام اور انصاف پر مبنی پالیسیوں کی امید رکھتے تھے۔


مسلمان ووٹرز نے ٹرمپ کے انتخابی بیانات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگ کے خاتمے کے وعدے کرنے والے شخص سے حقیقی امن کے لیے کام کی توقع کر رہے تھے، لیکن ان کی کابینہ کے فیصلوں نے یہ امیدیں توڑ دی ہیں۔ اس صورتحال میں مسلمانوں کے لیے یہ سوچنا مشکل ہو گیا ہے کہ آیا ٹرمپ انتظامیہ انصاف اور غیر جانبداری کے اصولوں پر عمل کرے گی یا نہیں۔

 

Back
Top