
پاکستان تحریک انصاف نے تاریخ رقم کردی، پہلی بار صدر مملکت عدالت میں پیش ہوئے،پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں صدر عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش ہوئے،صدر مملکت عارف علوی کی روسٹرم پر گفتگو میں کہا کہ ہمارے ہاں امیر غریب کیلئے انصاف کا معیار یکساں نہیں،اس کیس میں استثنیٰ نہیں لینا چاہتا، عام آدمی کی طرح عدالت پیش ہوا ہوں۔
صدرعارف علوی نے مزید کہا کہ مجھےقانون کے مطابق استثنی حاصل ہے،پتاجلاکہ عدالت فیصلہ لکھنے والی ہے،سوچایہ نہ ہو استثنیٰ کی وجہ سےکوئی فائدہ ملے،مجھ پرکسی کواسلحہ فراہم کرنےکاالزام عائد کیاگیا،میں خود حاظرہوکرعدالت کو اپنی صفائی دینا چاہتا تھا،
عدالت سے جلد فیصلہ سنانے کی درخواست ہے،بابر اعوان نے کہا کہ پہلی بار کوئی صدرمملکت عدالت میں پیش ہوا ہے
انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت، بشمول صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، کو 2014 کے دھرنے کے مقدمات پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا،ڈاکٹر عارف علوی نے جب صدر مملکت کا عہدہ سنبھالا تو ان کے وکیل نے ان سے صدارتی استثنیٰ حاصل کرنے کی تجویز دی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1499616221439967234
آئین کے آرٹیکل 248 (2) کے مطابق صدر مملکت یا گورنر کے عہدے پر ہوتے ہوئے ان اشخاص کے خلاف کسی بھی عدالت میں مجرمانہ کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکتی،صدر مملکت ٹرائل کا سامنا کرنے اور تمام سماعت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔
سال 2014 میں دیئے گئے دھرنے کے کیس میں پولیس نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، ڈاکٹر عارف علوی، اسد عمر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود اور راجہ خرم کے خلاف دھرنے کے دوران تشدد پر ورغلانے پر انسداد دہشت گردی کی دفعات لگائی تھیں۔
کیس میں استغاثہ کے مطابق 3 افراد کا قتل ہوا تھا، 26 زخمی تھے جبکہ 60 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ استغاثہ نے 65 تصاویر، اسٹکس اور کٹر وغیرہ بھی عدالت میں بطور ثبوت جمع کرائے تھے۔ استغاثہ کا کہنا تھا کہ دھرنا پر امن نہیں تھا اور ملزمان نے 3 سال بعد ضمانت لی تھی۔
31 اگست 2014 کو پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے پارلیمنٹ ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤس کی طرف مارچ کیا تھا جس کے دوران ان کی شاہراہ دستور پر تعینات پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/arif-alvi-court-p.jpg