
ملتان کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کے اسپنرز کے جال میں پھنس گئی۔ پاکستانی ٹیم نے اسپن کے ہتھیار کو استعمال کرنے کی کوشش کی، مگر ویسٹ انڈیز کے خلاف اسی جال میں خود پھنس گئی۔ ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز میں بنائے گئے 163 رنز کے جواب میں پاکستان صرف 154 رنز بنا سکا، جس کے بعد مہمان ٹیم کو 9 رنز کی برتری حاصل ہو گئی۔
پاکستان نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز مشکل حالات میں کیا۔ ابتدائی اوورز میں ہی ٹیم کو بڑے جھٹکے لگے۔ محمد ہریرہ 9 رنز بنا کر کیمر روچ کا شکار ہو گئے، جب کہ کپتان بابر اعظم صرف ایک رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔ شان مسعود نے 15 رنز بنائے، لیکن وہ بھی کیمر روچ کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے۔ کامران غلام 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جس کے بعد پاکستان کی چار وکٹیں صرف 54 رنز پر گر چکی تھیں۔
سعود شکیل اور محمد رضوان نے کچھ حد تک ٹیم کو سنبھالا اور شراکت داری کی۔ سعود شکیل نے 32 رنز بنائے، لیکن 119 رنز کے مجموعے پر وہ جومیل واریکن کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔ محمد رضوان نے 49 رنز کی قابلِ تعریف اننگز کھیلی، لیکن وہ بھی نصف سنچری تک پہنچنے سے قاصر رہے۔ باقی بلے بازوں میں سے کاشف علی اور نعمان علی صفر پر آؤٹ ہوئے، جب کہ ساجد خان 16 رنز بنا کر ناقابلِ شکست رہے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومیل واریکن نے 4 وکٹیں حاصل کیں، جب کہ گداکیش موٹی نے 3 اور کیمر روچ نے 2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز
ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ کریگ بریتھ ویٹ اور مائیکل لوئس نے اننگز کا آغاز کیا، لیکن صرف 8 رنز پر مائیکل لوئس کاشف علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ عامر جنگو کو ساجد خان نے آؤٹ کیا، جب کہ نعمان علی نے اپنے اسپن کے ذریعے ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا۔
نعمان علی نے ہیٹ ٹرک کی، جو ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی طرف سے ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے اسپنر بن گئے۔ انہوں نے کل 6 وکٹیں حاصل کیں، جب کہ ساجد خان نے 2 اور کاشف علی اور ابرار احمد نے ایک ایک وکٹ لی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے گداکیش موٹی 55 رنز بنا کر نمایاں رہے، لیکن باقی بیٹسمین ڈبل فیگر تک بھی نہ پہنچ سکے۔ ٹیم کے 4 کھلاڑی صفر پر آؤٹ ہوئے، جس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کا مجموعی اسکور 163 رنز تک محدود رہا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز تاریخ بھی رقم ہو گئی، جب ایک ہی دن میں دونوں ٹیموں کی 20 وکٹیں گر گئیں۔ یہ پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے جب ایک دن میں 20 وکٹیں گرنے کا ریکارڈ بنا۔ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں کسی ٹیسٹ میچ کے پہلے دن ہی دونوں ٹیموں کی 10، 10 وکٹیں گر گئیں۔ اس سے قبل پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز 19 وکٹیں گرنے کا ریکارڈ تھا۔ اس کے علاوہ، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 2004 کے ملتان ٹیسٹ کے دوسرے روز 18 وکٹیں گرنے کا ریکارڈ تھا، جو اب ٹوٹ گیا ہے۔
2 میچوں پر مشتمل اس سیریز میں پاکستان کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔ پہلے ٹیسٹ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 127 رنز سے شکست دی تھی، جس میں پاکستانی اسپنرز نے تمام 20 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
دوسرے ٹیسٹ میں بھی اسپنرز کا دبدبہ رہا، لیکن پاکستانی بیٹسمین اسپن کے سامنے کامیاب نہ ہو سکے۔ اب دوسری اننگز میں دونوں ٹیمیں اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی کوشش کریں گی، تاکہ سیریز کا فیصلہ کن موڑ حاصل کیا جا سکے۔