
راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے دنیائے کرکٹ کے بڑے نام ویرات کوہلی کے حوالے سے دیا بڑا پیغام,کہا ویرات کوہلی کو شادی نہیں کرنی چاہیے تھی۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ اگر وہ بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی کی جگہ ہوتے تو شادی نہیں کرتے کیونکہ شادی کے دباؤ نے کوہلی کے کھیل کو متاثر کیا ہے۔
شعیب اختر نے کہا کہ ویرات کوہلی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑی نہیں بلکہ اتنا مجبور کر دیا گیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ویرات کوہلی کو شادی کرنے کے بجائے ابھی صرف رنزوں کو ڈھیر لگانے اور ریکارڈ بنانے پر توجہ دینا چاہیے تھی۔
شعیب اختر نے ساتھ ہی واضح کیا کہ کرکٹ کے کھیل میں جو آغاز کے سال ہوتے ہیں وہ دوبارہ کبھی بھی نہیں آتے۔ میرا کہنے کا یہ مطلب نہیں کہ شادی کرنا کوئی غلط کام ہے لیکن اگر آپ انڈیا کے لئے کھیل رہے ہیں تو آپ کو کرکٹ پر پوری توجہ چاہیے ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی کھلاڑی پر خاندانی دباؤ بڑا برا اثر ڈالتا ہے۔ کرکٹرز کا کیرئیر محض پندرہ سال کا ہوتا ہے، جس میں صرف پہلے آپ 5 یا 6 سال تک آپ عروج پر رہتے ہیں۔
شعیب اختر نے کہا کہ ویرات کوہلی کے پہلے سال گزر چکے ہیں، اب آئندہ سالوں کیلئے اُنہیں جدوجہد کرنا پڑے گی, سب کھلاڑیوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ میری طرح ریٹائر ہونے کے بعد ہی شادی کریں۔
شعیب اختر نے ویرات کوہلی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ابھی ان کا اچھا وقت نہیں چل رہا۔ لیکن اب انھیں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ کس چیز سے بنے ہیں، کیا وہ لوہے سے بنے ہیں یا سٹیل سے؟
لیجنڈ بائولر نے کہا کہ ویرات کوہلی نے تقریباً سات سال تک انڈین ٹیم کی کپتانی کی لیکن میں کبھی اس کے حق میں نہیں تھا, میں چاہتا تھا کہ وہ صرف سنچریاں بناتے رہیں اور اپنی بلے بازی پر توجہ دیں۔
https://twitter.com/x/status/1485484310010675200
شعیب اختر نے کہا کہ میں نے ریٹائر ہونے پر شادی کی تھی، بطور کپتان، آپ کو میڈیا، برانڈ اور ان جیسی تمام چیزوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انڈین ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کے بعد ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے بھی دستبرادر ہونے کا اعلان کرچکے ہیں۔
ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر چیز کا ایک اختتام ہے۔ 7 برس کی طویل جدوجہد اور محنت کہ جس کا مقصد ٹیم کو ایک نئی جہت اور سمت کے ساتھ کامیابیوں سے ہمکنار کروانا مقصود رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہ ذمہ داری پوری محنت اور دیانت داری کے ساتھ نبھائی اور اپنا 120 پرسنٹ کردار ادا کیا ہے، میں بی سی سی آئی کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے ایک طویل عرصے تک یہ ذمے داری نبھانے کا موقع دیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shoaib-akhter.jpg