وفاقی وزارتوں میں معلومات تک رسائی کے قانون پر عملدرآمد شدید متاثر

eGtL3802vY.jpg


اسلام آباد: فریڈم نیٹ ورک (فافن) کی حالیہ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وفاقی وزارتوں کی اکثریت نے معلومات تک رسائی کے قانون (آرٹی آئی) پر عملدرآمد نہیں کیا، جس کی وجہ سے عوامی اہمیت کی معلومات کا اجرا قانونی طور پر مطلوبہ سطح پر نہیں ہو سکا۔

رپورٹ کے مطابق، 33 وفاقی وزارتوں کی 44 ڈویژنز کا جائزہ لیا گیا، جن میں سے کسی بھی ڈویژن نے قانون کی دفعہ 5 پر مکمل طور پر عمل نہیں کیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وفاقی سطح پر معلومات تک رسائی کے حوالے سے صورتحال انتہائی ناقص ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ ڈویژن میں سب سے کم 8 فیصد عملدرآمد کیا گیا، جب کہ شق 19 پر 15 فیصد اور اطلاعات و صحت کے شعبوں میں 19 فیصد عمل درآمد ہوا۔ اسی طرح کیبنٹ اور بین الصوبائی ڈویژن میں 42 فیصد عمل درآمد کا ذکر کیا گیا، جب کہ پٹرولیم، ریونیو اور داخلہ سمیت 6 ڈویژنز میں 38 فیصد عمل درآمد ہو سکا۔

فافن کے مطابق، معلومات تک رسائی کے قانون پر مناسب عملدرآمد نہ ہونے سے غلط معلومات پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے، جس کا عوامی سطح پر منفی اثر ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ سے حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی معلومات کی شفافیت اور عوامی اعتماد میں کمی آ رہی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاقی وزارتوں میں آرٹی آئی قانون پر فوری طور پر عملدرآمد کی ضرورت ہے تاکہ عوامی معلومات کا شفاف طریقے سے اجرا ممکن ہو سکے اور غلط فہمیوں اور بے بنیاد معلومات کا خاتمہ کیا جا سکے۔
 
Last edited:

Back
Top