پاکستانی عوام اُس ڈانسر کی طرح ہے جس کا کام صرف اپنے تماش بینوں کے سامنے ناچنا ہے۔ چاہے وہ خاکی سوٹ میں ہو یا اُجلی شیروانی میں۔
اور یہ ڈانسر کبھی ایک تماش بین سے امید لگا بیٹھتی ہے کبھی دوسرے سے، یہ زبان سے عزت اور آنکھوں سے پیسے مانگتی ہے۔
اب جس نے فرش توڑا ہے وہ سر صرف تب توڑے گا جب اچانک اس کو پتہ چلے گا کہ اندر کھاتے اُس سے اُس کے حصے کی بوٹی چھیننے کی تیاری ہو رہی ہے۔
بے غیرت، گھٹیا، تھرڈ کلاس اور منافق لوگوں کا ہجوم۔ خود کمینوں کی طرح لائین میں لگ کے چھلڑوں کو اپنی سواری کے ثبوت دکھائیں گے اور اپنے مائی باپوں سے سچ اگلوانے کے لیے کچھ کرنے سے موت آجاتی ہے۔ بے غیرت گھٹیا عوام۔ ابھی رمضان میں سب کا سیزن لگنے لگا ہے حاجی پن کا۔ سب رمضان کی برکتوں سے منافع اٹھائیں گے اور پھر کہیں گے ہم معصوموں کو کبھی فوجی کبھی سیاست دان لوٹ لیتے ہیں۔
:angry_smile: