
پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا کہ ہر ممبر قومی اسمبلی آئینی طور پر تین ووٹ دینے کا پابند ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں اس رکن اسمبلی کو نااہل قرار دیا جاسکتا ہے، اگر وہ ممبر ان کو ووٹ دے گا تو آئندہ الکشن نہیں لڑسکےگا تو کوئی اپوزیشن کے بہکاوے میں کیوں آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام "فیصلہ آپ کا" میں بات کرتے ہوئے ایم این اے ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ ملک کے آئین کے تحت ہر ممبر قومی اسمبلی جس پارٹی میں ہے اس کی مروجہ پالیسی کے مطابق تین ووٹ دینے کا پابند ہے ، ایک وزیراعظم کا چناو، دوسرا وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد اور تیسرا بجٹ،اس کے علاوہ اس پر کوئی پابندی نہیں ہے، اگر وہ ان تینوں میں سے کسی ایک کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس صورت میں وہ نا اہل ہو جائے گا ۔
https://twitter.com/x/status/1499047977423360002
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ووٹ دینے کے بعد ناصرف وہ رکن اسمبلی نااہل ہو سکتا ہے بلکہ آئین کے خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں اس پر آرٹیکل 62 اور 63 بھی لگ سکتا ہے، اس کے خلاف ریفرنس آ سکتا ہے اور نتیجے میں وہ تاحیات نااہل ہو سکتا ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ایم این اے ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی رکن اسمبلی اپوزیشن کے بہکاوے میں آکر ووٹ دیتا ہے اور اس کے خلاف ریفرنس آجاتا ہے تو سب سے پہلے تو وہ ڈی-سیٹ ہو جاتا ہے، دوسرا یہ کہ وہ اعتماد کا ووٹ ان کو نہیں دے سکے گا، تیسرا وہ زندگی بھر کے لئے نااہل ہو جائے گا، وہ کسی بھی صورت آئندہ الیکشن میں لڑ نہیں سکے گا تو کیا کسی کا دماغی توزن خراب ہے جو ان کو ووٹ دے گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے انکشاف کیا کہ یہی وجہ ہے کہ آج ان کے ماہرین قوانین سر جوڑ کر بیٹھے ہیں، کہ کچھ نہیں ہو سکتا اور ہر شخص آئینی طور پر اس کا پابند ہے۔
پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے کہا میں پارٹی نہیں چھوڑ رہا۔ ایک چینل نے یہ خبر چلائی مگر میں نے آج اسمبلی تحریک استحقاق جمع کرا دی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11ptikhilafvotenaehl.jpg