
ماہر معاشی امور ڈاکٹر اشفاق حسن نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم نے اپنے قوم سے خطاب میں جن ریلیف پروگرامز کا ذکر کیا ان کے پیچھے 2 مہینے کی محنت ہے ایسا نہیں کہ اٹھے اور تقریر کر دی۔
ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ متعدد بار میکرو اکانومی ایڈوائزری گروپ کی میٹنگز بلائی گئیں جہاں ان معاملات پر باقاعدہ ڈیبیٹ کی گئی اور پوری قوم کیلئے ایک طرح سے ریلیف پیکج دیا گیا ہے۔
ماہر معاشی امور نے کہا کہ صرف پٹرول اور بجلی کی قیمتیں ہی کم نہیں ہوئیں بلکہ اس کے علاوہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت اسکالر شپس، وظائف، خواتین کو دی جانے والی امداد میں اضافہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ آئی ٹی سیکٹر کو مراعات دی گئی ہیں۔
اشفاق حسن نے مزید کہا کہ اس ریلیف پیکج سے آئی ایم ایف کا کوئی تعلق نہیں کیونکہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ بجٹ کا خسارہ اتنا ہونا چاہیے اس سے زیادہ نہیں، اس لیے اگر حکومت اپنے اس ہدف کو حاصل کر رہی ہے تو اس سے زیادہ جتنے چاہے عوام کی فلاح کیلئے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
ماہر معاشی امور نے کہا کہ لوگ سوال پوچھتے ہیں کہ اتنا پیسا کہاں سے آئے گا تو اس کا جواب یہ ہے کہ احساس پروگرام کیلئے بہت بڑی رقم رکھی گئی تھی اب اس میں پیسے بچ گئے ہیں جنہیں یہاں استعمال کیا جائے گا اس کے علاوہ کورونا وبا کیلئے ملنے والے اربوں ڈالرز میں سے بچنے والے پیسوں کو یہاں استعمال کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے 268 ارب روپے کے ٹیکسز جمع کیے ہیں جو کہ ان کے مطلوبہ ہدف سے بھی زیادہ ہے لہٰذا اب اس پیسے کو بھی یہاں استعمال کر کے عوام کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dr-ashi1i213.jpg