
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ وہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے دورہ روس سے آگاہ ہیں مگر اس دورے کی ٹائمنگ پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کو ایک پریس بریفنگ کے دوران نیڈ پرائس نے یہ بات اس وقت کہی کہی جب ماسکو میں پاکستانی وزیراعظم کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے طے شدہ ملاقات کے بارے میں سوال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی اسلام آباد کو یوکرین میں روس کی مزید کشیدگی پر واشنگٹن کے موقف سے آگاہ کر چکے ہیں اور "ہم نے انہیں جنگ پر سفارت کاری کی کوششوں سے آگاہ کیا ہے۔" امریکہ ایک خوشحال، جمہوری پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو اپنے مفادات کے لیے اہم سمجھتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یقینی طور پر امید کرتے ہیں کہ جب ان مشترکہ مفادات کی بات آتی ہے تو ایک ایسے تنازع سے بچنے کیلئے جس سے پوری دنیا میں عدم استحکام پھیلے گا تو اس پر ہر ملک کی ذمہ داری ہے روسی صدر پیوٹن کے خیالات کیخلاف آواز اٹھائے۔ ہر ذمہ دار ملک کو اس پر تشویش کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین کے علاقے ڈونباس میں آپریشن شروع کرنے کے اعلان کے بعد وزیراعظم عمران خان کا دورہ بین الاقوامی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ وہ واحد عالمی رہنما ہین جو یوکرین میں ابھرتے ہوئے بحران کے درمیان پیوٹن سے ملاقات کریں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم دو روزہ دورے پر روس میں موجود ہیں۔ ماسکو ایئرپورٹ پہنچنے پر عمران خان کا روس کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے استقبال کیا جب کہ وزیراعظم کو ائیر پورٹ پر گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ دو روزہ دورے کے دوران دونوں ملکوں میں وفود کی سطح پراہم ملاقاتیں اورمعاہدے ہوں گے۔
وزیراعظم عمران خان کی آج روسی صدر پیوٹن سےون آن ون ملاقات پاکستانی وقت کےمطابق دوپہر 3 بجے شروع ہونےکا امکان ہے اور وزیراعظم پاکستانی وقت کےمطابق آج شام 6 بجے روس کےڈپٹی وزیراعظم سےملاقات کریں گے۔
عمران خان آج دوسری جنگ عظیم میں جان دینے والے فوجیوں کی یادگار پر پھول چڑھائیں گے اور تاجربرادری سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ اسلامک سینٹر کا دورہ کریں گے اور پاکستانی میڈیاسے گفتگو کریں گے جب کہ آج رات ہی وطن واپس روانہ ہوں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/amr-khan-in-rissia.jpg
Last edited: