
وزیراعظم شہباز شریف کی آڈیو لیکس کے معاملے میں وزیراعظم ہاؤس کے ایک سابق ملازم کو حراست میں لےلیا گیاہے۔
خبررساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی پرنسپل سیکرٹری کے ساتھ گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات کے دوران ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حراست میں لیا گیا شخص وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم کے اسٹاف میں شامل تھا جسےوزیراعظم ہاؤس سے ہٹانے کے بعد بہاولپورمیں تعینات کردیا گیا تھا، زیر حراست شخص سے تحقیقات کیلئےایک خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔
یادرہے کہ چند ماہ پہلے وزیراعظم شہباز شریف کی حکومتی وزراء کےساتھ معاونین خصوصی کی تقرری اورمریم نواز شریف کی سفارشات سے متعلق گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگز لیک ہوئی تھیں جس کے بعد اس معاملے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کی کمیٹی تشکیل دیدی گئی تھی۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان اور انکی اہلیہ کی مسلسل آڈیوز لیک ہورہی ہیں جن پر حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا، مختلف صحافیوں کی جانب سے یہ تاثر ہے کہ اس کھیل کے پیچھے حکومت خود ہے جبکہ راناثناء اللہ اسکی تردید کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی آڈیوز حکومت نہیں لیک کررہی، کوئی غیرسیاسی شخص لیک کررہا ہے۔کچھ روز قبل انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ عمران خان کی ایک 25 منٹ کی آڈیو سامنے آنیوالی ہے جس پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ وزیرداخلہ یہ دعویٰ کس بنیا پر کررہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/audio11h113.jpg