وراثت کی تقسیم

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
وراثت کی تقسیم


يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ ۚ فَإِنْ كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ ۖ وَإِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ ۚ وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِنْ كَانَ لَهُ وَلَدٌ ۚ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ وَلَدٌ وَوَرِثَهُ أَبَوَاهُ فَلِأُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَإِنْ كَانَ لَهُ إِخْوَةٌ فَلِأُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِي بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۗ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ لَا تَدْرُونَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيضَةً مِنَ اللَّهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا


اللہ تمہاری اولاد کے بارے میں تمہیں ہدایت فرماتا ہے، ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے حصے کے برابر ہے، پس اگر لڑکیاں دو سے زائد ہوں تو ترکے کا دو تہائی ان کا حق ہے اور اگر صرف ایک لڑکی ہے تو نصف (ترکہ) اس کا ہے اور میت کی اولاد ہونے کی صورت میں والدین میں سے ہر ایک کو ترکے کا چھٹا حصہ ملے گا اور اگر میت کی اولاد نہ ہو بلکہ صرف ماں باپ اس کے وارث ہوں تواس کی ماں کو تیسرا حصہ ملے گا، پس اگر میت کے بھائی ہوں تو ماں کوچھٹا حصہ ملے گا، یہ تقسیم میت کی وصیت پر عمل کرنے اور اس کے قرض کی ادائیگی کے بعد ہو گی، تمہیں نہیں معلوم تمہارے والدین اور تمہاری اولاد میں فائدے کے حوالے سے کون تمہارے زیادہ قریب ہے، یہ حصے اللہ کے مقرر کردہ ہیں، یقینا اللہ بڑا جاننے والا، باحکمت ہے (١١

سورة النساء
Allah commands you concerning your children; the sons share is equal to that of two daughters; and if there are only daughters, for them is two-thirds of the inheritance, even if they are more than two; and if there is only one daughter, for her is half; and to each of the deceaseds parents a sixth of the inheritance, if he has children; and if the deceased has no children but leaves behind parents, then one third for the mother; and if he has several brothers and sisters, a sixth for the mother, after any will he may have made and payment of debt; your fathers and your sons you do not know which of them will be more useful to you; this is the share fixed by Allah; indeed Allah is All Knowing, Wise. (11) An-Nisa

کیا ہم نے کبھی اپنے رشتے داروں کے انتقال پر وراثت تقسیم کی ہے ؟
کیا وہ تقسیم قرآن کے احکام کے مطابق تھی .
کیا ہم نے اپنے وارثوں کے لیے وراثت کی تقسیم کی نصیحت کی ہے
یہ الله کا حکم ہے ہم میں سے کتنے ان احکامات پر عمل کرتے ہیں ؟
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
Mirza sahib , does some portion goes to state also , in any case, like in one girl only. or two girls only?

Just for knowledge, thanks ...

If yes , then how we could pay it ? Is there any system in Pakistan like that ?
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Mirza sahib , does some portion goes to state also , in any case, like in one girl only. or two girls only?

Just for knowledge, thanks ...

If yes , then how we could pay it ? Is there any system in Pakistan like that ?
وراثت مرحوم کے وارثوں کے لیے ہوتی ہے
حکومت وارث نہیں ہوتی
اگر کسی کا کوئی بھی وارث نہ ہو تو اس کی میراث حکومت کے بیت المال میں جاتے گی
ایک بھی وارث کی موجودگی میں وہ ہی تمام وراثت کا حقدار ہوگا
اگر بیت المال نہ ہو تو علما کہتے ہیں کہ ایسی میراث غریب مسلمانوں میں تقسیم کردی جاتے
موجودہ دور میں کسی بھی مسلم ملک میں بیت المال موجود نہیں ہے
 

Back
Top