ن لیگ کی جانب سے غلام سرور خان کیلئے حلقہ خالی چھوڑنے پر سخت ردعمل

socialm1h1h31.jpg


مسلم لیگ ن کی جانب سے استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما غلام سرور خان کیلئے حلقہ خالی چھوڑنے پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نتیجے میں ن لیگ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 54 میں کسی کو ٹکٹ جاری نہیں کیا ہے اور اس حلقے میں آئی پی پی کے غلام سرور خان کے مقابلے میں کسی امیدوار کو کھڑا نہیں کیا گیا۔

آئی پی پی کے رہنما کی جانب سے ماضی میں ن لیگ کے خلاف دیئے گئے بیانات کو شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے ن لیگی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ ماضی میں شدید الفاظ میں تنقید کرنے والے غلام سرور کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنا غلط فیصلہ ہے۔

سینئر صحافی رائے ثاقب کھرل نے غلام سرور خان کی جانب سے18 اکتوبر2020 کو نواز شریف کے خلاف دیئے گئے بیان کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے غلام سرور خان کی زبان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرکے کھینچ لی۔
https://twitter.com/x/status/1745393669664837720
صحافی حسین احمد چوہدری نے کہا کہ میاں صاحب کا تابوت واپس آئے گا کا بیان دینے والے غلام سرور خان کے مقابلے میں کوئی ن لیگی امیدوار کھڑا نہیں کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1745307412696113513
نیک روح نے غلام سرور خان کی جانب سے ماضی میں کی جانے والی تنقیدی گفتگو کی ویڈیو شیئر کی اور دوسری جانب ن لیگی قیادت کے ساتھ غلام سرور کی تصویر کا بینر شیئر کیا اور کہا کہ حنا پرویز بٹ کیمرے کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلادیں۔
https://twitter.com/x/status/1745355187038945678
صحافی طاہر عمران میاں نے کہا کہ اگر ن لیگ پاکستان میں ایوی ایشن انڈسٹری، پی آئی اے کو تباہ کرنے والے غلام سرور خان کے دوبارہ قومی اسمبلی جانے کا راستہ ہموار کرتی ہے تو یہ ایک بہت بڑا جرم ہوگا، یہ شخص سزا کا حقدار ہے نا کہ دوبارہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کا۔
https://twitter.com/x/status/1745334966328647845
ن لیگ کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صابر محمود ہاشمی نے کہا کہ جتنا گند اور زہر اس شخص نے میاں نواز شریف کے خلاف اگلا، لندن سے تابوت میں واپسی کی باتیں کی، اس شخص سے ن لیگ نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرلی، نواز شریف کے ووٹرز اس کو ووٹ نہیں دیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1745139723658801506
ن لیگی ایکٹوسٹ عامر قریشی نے کہا کہ اگر میری پارٹی نے غلام سرور خان کے مقابلے میں کسی امیدوار کا اعلان نا کیا تو میں ن لیگ کی سپورٹ سے دستبردار ہوجاؤں گا، میں اکیلا نہیں ہوں، ہر ن لیگی یہی سوچ رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1744735475276079588
انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا وعدہ ہوا بھی ہے تو غلام سرور کیلئے انتظار کیا جاسکتا ہے، ہمیں یہ شخص نہیں چاہئے، نہیں چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1745436186737557891
ن لیگی کارکن کا کہنا تھا کہ اول تو غلام سرور کے جیتنے کے چانسز نہیں ہیں، اگر وہ جیت جائے تو سابقہ تجربے کی روشنی میں انہیں شہری ہوابازی کی وزارت دیدی جائے، بس یہی کسر باقی رہ گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1745159477022896339
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
میاں کی زبان اس نے کھینچ لی ۔میاں کا تابوت بن چکا ہے۔کیونکہ میاں پر اس کا پیر بھاری ہے اور پیر صاحب میاں کو اپنے پاوں کے نیچے کتنا کچل کر لا رہے ہیں اس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے
 

Back
Top